ایک دن میں دوعیدوں کا جمعہ ہونا
راوی: جبارة بن مغلس , مندل بن علی , عبدالعزیز بن عمر , نافع , ابن عمر
حَدَّثَنَا جُبَارَةُ بْنُ الْمُغَلِّسِ حَدَّثَنَا مِنْدَلُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ اجْتَمَعَ عِيدَانِ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّی بِالنَّاسِ ثُمَّ قَالَ مَنْ شَائَ أَنْ يَأْتِيَ الْجُمُعَةَ فَلْيَأْتِهَا وَمَنْ شَائَ أَنْ يَتَخَلَّفَ فَلْيَتَخَلَّفْ
جبارة بن مغلس، مندل بن علی، عبدالعزیز بن عمر، نافع، حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عہد مبارک میں دونوں عیدیں جمع ہو گئیں تو آپ نے عید کی نماز پڑھا کر فرمایا جو جمعہ کی نماز کے لئے آنا چاہے آ جائے اور جو نہ آنا چاہے تو نہ آئے ۔
It was narrated that Ibn ‘Umar said: “Two ‘Eid came together at the time of the Messenger of Allah P.B.U.H, so he led the people in prayer, then he said: ‘Whoever wishes to come to Friday (prayer), let him come, and whoever wishes to stay behind, let him stay behind.” (Hasan)
