سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ اقامت نماز اور اس کا طریقہ ۔ حدیث 1348

کتنے دن میں قرآن ختم کرنا مستحب ہے ؟

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , محمد بن بشر , سعید بن ابی عروبہ , قتادة , زرارة بن اوفی , سعید بن ہشام , عائشہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَی عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَا أَعْلَمُ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ الْقُرْآنَ کُلَّهُ حَتَّی الصَّبَاحِ

ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن بشر، سعید بن ابی عروبہ، قتادہ، زرارة بن اوفی، سعید بن ہشام، حضرت عائشہ صدیقہ بیان فرماتی ہیں مجھے نہیں معلوم کہ کبھی صبح ہونے پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مکمل قرآن کریم پڑھ لیا ہو۔ (یعنی ایک رات میں مکمل قرآن پڑھا ہو) ۔

It was narrated that ‘Aishah said: "I did not know of the Prophet of Allah reciting the entire Qur'an until morning." (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں