شعبان کی پند رھویں شب کی فضیلت
راوی: عبدة بن عبداللہ خزاعی و محمد بن عبدالملک ابوبکر , یزید بن ہارون , حجاج , یحییٰ بن ابی کثیر , عروة , عائشہ
حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخُزَاعِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ أَبُو بَکْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَنْبَأَنَا حَجَّاجٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ فَقَدْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَخَرَجْتُ أَطْلُبُهُ فَإِذَا هُوَ بِالْبَقِيعِ رَافِعٌ رَأْسَهُ إِلَی السَّمَائِ فَقَالَ يَا عَائِشَةُ أَکُنْتِ تَخَافِينَ أَنْ يَحِيفَ اللَّهُ عَلَيْکِ وَرَسُولُهُ قَالَتْ قَدْ قُلْتُ وَمَا بِي ذَلِکَ وَلَکِنِّي ظَنَنْتُ أَنَّکَ أَتَيْتَ بَعْضَ نِسَائِکَ فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَی يَنْزِلُ لَيْلَةَ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ إِلَی السَّمَائِ الدُّنْيَا فَيَغْفِرُ لِأَکْثَرَ مِنْ عَدَدِ شَعَرِ غَنَمِ کَلْبٍ
عبدة بن عبداللہ خزاعی و محمد بن عبدالملک ابوبکر، یزید بن ہارون، حجاج، یحییٰ بن ابی کثیر، عروہ، حضرت عائشہ فرماتی ہیں ایک رات میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو (اپنے بستر پر نہ) پایا تو تلاش میں نکلی دیکھتی ہوں کہ آپ بقیع میں آسمان کی طرف سر اٹھائے ہوئے ہیں۔ آپ نے فرمایا اے عائشہ ! کیا تمہیں یہ اندیشہ ہوا کہ اللہ اور اس کا رسول تم پر ظلم کریں گے (کہ میں کسی اور بیوی کے ہاں چلا جاؤں گا) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا مجھے ایسا کوئی خیال نہ تھا بلکہ میں نے سمجھا کہ آپ اپنی کسی اہلیہ کے ہاں (کسی ضرورت کی وجہ سے) گئے ہوں گے۔ تو آپ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نصف شعبان کی شب آسمان دنیا پر نزول فرماتے ہیں اور بنو کلب کی بکریوں سے بھی زیادہ لوگوں کی بخشش فرما دیتے ہیں (بنو کلب کے پاس تمام عرب سے زیادہ بکریاں تھیں) ۔
It was narrated that , Aishah said: "I missed the Prophet one night, so I went out looking for him. I found him at Al-Baqi", raising his head towards the sky. He said: '0 'Aishah, were you afraid that Allah and His Messenger would wrong you?'" She said: "I said: 'No, it is not that, but I thought that you had gone to one of your other wives.' He said: 'Allah descends on the night of the middle of Sha'ban to the lowest heaven, and He forgives more than the number of hairs on thesheep of Banu Kalb.''' (Da'if)
