نماز گناہوں کا کفارہ ہے
راوی: محمد بن رمح , لیث بن سعد , ابوزبیر , سفیان بن عبداللہ , عاصم بن سفیان ثقفی
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَظُنُّهُ عَنْ عَاصِمِ بْنِ سُفْيَانَ الثَّقَفِيِّ أَنَّهُمْ غَزَوْا غَزْوَةَ السُّلَاسِلِ فَفَاتَهُمْ الْغَزْوُ فَرَابَطُوا ثُمَّ رَجَعُوا إِلَی مُعَاوِيَةَ وَعِنْدَهُ أَبُو أَيُّوبَ وَعُقْبَةُ بْنُ عَامِرٍ فَقَالَ عَاصِمٌ يَا أَبَا أَيُّوبَ فَاتَنَا الْغَزْوُ الْعَامَ وَقَدْ أُخْبِرْنَا أَنَّهُ مَنْ صَلَّی فِي الْمَسَاجِدِ الْأَرْبَعَةِ غُفِرَ لَهُ ذَنْبُهُ فَقَالَ يَا ابْنَ أَخِي أَدُلُّکَ عَلَی أَيْسَرَ مِنْ ذَلِکَ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ تَوَضَّأَ کَمَا أُمِرَ وَصَلَّی کَمَا أُمِرَ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ عَمَلٍ أَکَذَلِکَ يَا عُقْبَةُ قَالَ نَعَمْ
محمد بن رمح، لیث بن سعد، ابوزبیر، سفیان بن عبد اللہ، حضرت عاصم بن سفیان ثقفی فرماتے ہیں کہ ہم نے سلاسل کا جہاد کیا لڑائی تو نہ ہوئی صرف مورچہ باندھا پھر معاویہ کے پاس واپس آگئے۔ آپ کے پاس ابوایوب عقبہ بن عامر موجود تھے عاصم نے کہا اے اایوب ! امسال لڑائی نہ ہو سکی اور ہمیں بتایا گیا ہے کہ جو بھی ان چار مساجد میں نماز پڑھ لے اس کے گناہ بخشش دیئے جائیں گے تو انہوں نے کہا اے بھتیجے! میں تمہیں اس سے آسان بات نہ بتاؤں میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے سنا جس نے حکم قرآنی کے مطابق وضو کیا اور جیسے نماز کا حکم ہے ویسے نماز پڑھی تو اس کے سابقہ گناہ بخشش دیئے جائیں گے ایسے ہی ہے نا عقبہ؟ فرمایا جی ۔
It was narrated from' Asim bin Sufyan Thaqafi that they went on the campaign of Salasil, but no battle took place; they only took up their positions. Then they came back to Mu'awiyah, and Abu Ayyub and 'Ugbah bin,Amir were with him. 'Asim said: "0 Abu Ayyub, we have missed out on Jihad this year, and we were told that whoever prays in the four Masjids will be forgiven his sins." He said: "0 son of my brother, shall I not tell you of something easier than that? I heard the Messenger of Allah say: 'Whoever performs ablution as he has been commanded, and prays as he has been commanded, will be forgiven his previous (bad) deeds.''' He said: "(Did he not say it) like that, 0 'Uqbah?" He said: "Yes." (Hasan)
