سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1567

قبروں پر چلنا اور موبیٹھنا منع ہے

راوی: محمد بن اسماعیل بن سمرة , محاربی , لیث بن سعد , یزید بن ابی حبیب , ابوالخیر مرثد بن عبداللہ یزنی , عقبہ بن عامر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ سَمُرَةَ حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ عَنْ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْيَزَنِيِّ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَأَنْ أَمْشِيَ عَلَی جَمْرَةٍ أَوْ سَيْفٍ أَوْ أَخْصِفَ نَعْلِي بِرِجْلِي أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أَمْشِيَ عَلَی قَبْرِ مُسْلِمٍ وَمَا أُبَالِي أَوَسْطَ الْقُبُورِ قَضَيْتُ حَاجَتِي أَوْ وَسْطَ السُّوقِ

محمد بن اسماعیل بن سمرة، محاربی، لیث بن سعد، یزید بن ابی حبیب، ابوالخیر مرثد بن عبداللہ یزنی، حضرت عقبہ بن عامر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں انگارے یا تلوار پر چلوں یا جوتے پاؤں کے ساتھ سی لوں یہ مجھے زیادہ پسند ہے کسی مسلمان کی قبر پر چلنے سے اور میں قبروں کے درمیان یا بازار کے درمیان قضاء حاجت (پیشاب پاخانہ کرنے میں کوئی قضاء حاجت بے شرمی اور کشف ستر اسی طرح قبروں کے درمیان بھی اس سے معلوم ہوا کہ مردوں کو شعور ہوتا ہے )

It was narrated from 'Uqbah bin ' Amir that the Messenger of Allah P.B.U.H said: 'If I were to walk on a live coal or a sword, or if T were to sew my shoes to my feet, that would be better for me than walking on the grave of a Muslim. And I see no difference between relieving myself in the midst of the graves or in the middle of the marketplace. " (Da'if)

یہ حدیث شیئر کریں