سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1578

عورتوں کا جنازہ میں جانا

راوی: محمد بن مصفی , احمد بن خالد , اسرائیل , اسماعیل بن سلیمان , دینار ابوعمر , ابن حنفیہ , علی

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّی الْحِمْصِيُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ سَلْمَانَ عَنْ دِينَارٍ أَبِي عُمَرَ عَنْ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا نِسْوَةٌ جُلُوسٌ قَالَ مَا يُجْلِسُکُنَّ قُلْنَ نَنْتَظِرُ الْجِنَازَةَ قَالَ هَلْ تَغْسِلْنَ قُلْنَ لَا قَالَ هَلْ تَحْمِلْنَ قُلْنَ لَا قَالَ هَلْ تُدْلِينَ فِيمَنْ يُدْلِي قُلْنَ لَا قَالَ فَارْجِعْنَ مَأْزُورَاتٍ غَيْرَ مَأْجُورَاتٍ

محمد بن مصفی، احمد بن خالد، اسرائیل، اسماعیل بن سلیمان، دینار ابوعمر، ابن حنفیہ، حضرت علی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لائے تو دیکھا کچھ عورتیں بیٹھی ہیں۔ فرمایا کیوں بیٹھی ہو ؟ عرض کرنے لگیں جنازے کے انتظار میں۔ فرمایا کیا تم (شرعا ً) غسل دے سکتی ہو ؟ کہنے لگیں نہیں۔ فرمایا کیا تم میّت کو قبر میں داخل کرنے والوں میں ہوگی ؟ کہنے لگیں نہیں۔ فرمایا پھر واپس ہو جاؤ گناہ کا بوجھ لے کر ثواب کے بغیر ۔

It was narrated that 'Ali said: "The Messenger of Allah P.B.U.H went out and saw some women silting, and he said: 'What are you
silting here for?' They said: 'We are waiting for the funeral.' He said: 'Are you going to wash the deceased?' They said: 'No.' He said: 'Are you going to lower him into the grave?' They said: 'No.' He said: 'Then go back with a burden of sin and not rewarded.''' (Da'if)

یہ حدیث شیئر کریں