سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1590

میّت پر رونے کا بیان

راوی: محمد بن یحییٰ , اسحق بن محمد فروی , عبداللہ بن عمر , ابراہیم بن محمد بن عبداللہ بن جحش , محمد بن عبداللہ بن جحش , حمنہ بنت جحش

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَرْوِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَحْشٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَمْنَةَ بِنْتِ جَحْشٍ أَنَّهُ قِيلَ لَهَا قُتِلَ أَخُوکِ فَقَالَتْ رَحِمَهُ اللَّهُ وَإِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ قَالُوا قُتِلَ زَوْجُکِ قَالَتْ وَا حُزْنَاهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ لِلزَّوْجِ مِنْ الْمَرْأَةِ لَشُعْبَةً مَا هِيَ لِشَيْئٍ

محمد بن یحییٰ، اسحاق بن محمد فروی، عبداللہ بن عمر، ابراہیم بن محمد بن عبداللہ بن جحش، محمد بن عبداللہ بن جحش، حضرت حمنہ بنت جحش سے کہا گیا کہ آپ کا بھائی مارا گیا۔ تو کہنے لگیں اللہ اس پر رحمت فرمائے رَحِمَهُ اللَّهُ وَإِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ لوگوں نے کہا آپ کا خاوند مارا گیا۔ کہنے لگیں ہائے افسوس ! تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عورت کو خاوند سے جو تعلق ہے وہ کسی سے نہیں ہوتا۔

It was narrated from Hamnah bint [ahsh that it was said to her: "Your brother has been killed." She said: "May Allah have mercy on him. lnnii lillaihi wa inna ilayhi raji'un (Truly, to Allah we belong and truly, to Him we shall return)." They said: "Your husband has been killed." She said: "0 grief!" The Messenger of Allah P.B.U.H said: "The woman has a strong love for her husband, which she does not have for anything else." (Da'if)

یہ حدیث شیئر کریں