سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1611

میّت کے گھر کھا نا بھیجنا

راوی: یحییٰ بن خلف ابوسلمہ , عبدالاعلی , محمد بن اسحق , عبداللہ بن ابی بکر , ام عیسیٰ حزار , ام عون , محمد بن جعفر , اسماء بنت عمیس

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ خَلَفٍ أَبُو سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَکْرٍ عَنْ أُمِّ عِيسَی الْجَزَّارِ قَالَتْ حَدَّثَتْنِي أُمُّ عَوْنٍ ابْنَةُ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ جَدَّتِهَا أَسْمَائَ بِنْتِ عُمَيْسٍ قَالَتْ لَمَّا أُصِيبَ جَعْفَرٌ رَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی أَهْلِهِ فَقَالَ إِنَّ آلَ جَعْفَرٍ قَدْ شُغِلُوا بِشَأْنِ مَيِّتِهِمْ فَاصْنَعُوا لَهُمْ طَعَامًا قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَمَا زَالَتْ سُنَّةً حَتَّی کَانَ حَدِيثًا فَتُرِکَ

یحییٰ بن خلف ابوسلمہ، عبدالاعلی، محمد بن اسحاق ، عبداللہ بن ابی بکر، ام عیسیٰ حزار، ام عون، محمد بن جعفر، حضرت اسماء بنت عمیس بیان فرماتی ہیں کہ جب جعفر بن ابی طالب شہد ہوئے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے گھروں کے پاس لوٹے اور ارشاد فرمایا جعفر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے لوگ (گھر والے) مشغول ہیں اپنی میّت کے کام میں تم ان کے لئے کھانا تیار کرو۔ حضرت عبداللہ نے کہا پھر یہ کام سنت رہا یہاں تک کہ ایک نیا کام ہو گیا تو چھوڑ دیا گیا ۔

Asma' bint 'Umais said "When )a'far was killed, the Messenger of Allah P.B.U.H went to his family and said: The family of )a'far are busy with the matter of their deceased, so prepare food for them.''' (Da'if) (One of the narrators) 'Abdullah said: "That continued to be the Sunnah, until innovations were introduced, then it was abandoned."

یہ حدیث شیئر کریں