سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 213

خلع کے بدلے خاوند دیا گیا مال واپس لے سکتا ہے۔

راوی: ازہر بن مروان , عبدالاعلی بن عبدالاعلی , سعید بن ابی عروبہ , قتادہ , عکرمہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا أَزْهَرُ بْنُ مَرْوَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ جَمِيلَةَ بِنْتَ سَلُولَ أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ وَاللَّهِ مَا أَعْتِبُ عَلَی ثَابِتٍ فِي دِينٍ وَلَا خُلُقٍ وَلَکِنِّي أَکْرَهُ الْکُفْرَ فِي الْإِسْلَامِ لَا أُطِيقُهُ بُغْضًا فَقَالَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَرُدِّينَ عَلَيْهِ حَدِيقَتَهُ قَالَتْ نَعَمْ فَأَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْخُذَ مِنْهَا حَدِيقَتَهُ وَلَا يَزْدَادَ

ازہر بن مروان، عبدالاعلی بن عبدالاعلی، سعید بن ابی عروبہ، قتادہ، عکرمہ ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مروی ہے کہ جمیلہ بنت سلول نبی کے پاس آئی اور کہا اللہ کی قسم ! میں ثابت پر کسی دین یا خلق کی براء سے غصہ نہیں ہوں لیکن میں سخت قباحت محسوس کرتی ہوں کہ مسلمان ہو کر شوہر کی ناشکری کروں میں کیا کروں ؟ وہ مجھے ہر حال میں ناپسند ہیں۔ تب آپ نے فرمایا تو اس کا دیا ہوا باغ واپس کر دے گی؟ بولی جی ہاں پھیر دونگی۔ آخر آپ نے ثابت کو حکم دیا کہ عورت سے (فقط) اپنا باغ لیں زائد ہرگز نہ لیں ۔

It was narrated from Ibn 'Abbas that jamilah bint Salul came to the Prophet P.B.U.H and said: "By Allah, I do not find any fault with Thabit regarding his religion nor his behavior, but I hate disbelief after becoming Muslim and I cannot stand him." The Prophet P.B.U.H said to her: "Will you give him back his garden?" She said: "Yes." So the Messenger of Allah P.B.U.H told him to take back his garden from her and no more than that. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں