سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 247

والد اپنے بیٹے کو حکم دے کہ اپنی بیوی کو طلاق دو توباپ کا حکم ماننا چاہئے ۔

راوی: محمد بن بشار , محمد بن جعفر , شعبہ , عطاء بن سائب , عبدالرحمن

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ رَجُلًا أَمَرَهُ أَبُوهُ أَوْ أُمُّهُ شَکَّ شُعْبَةُ أَنْ يُطَلِّقَ امْرَأَتَهُ فَجَعَلَ عَلَيْهِ مِائَةَ مُحَرَّرٍ فَأَتَی أَبَا الدَّرْدَائِ فَإِذَا هُوَ يُصَلِّي الضُّحَی وَيُطِيلُهَا وَصَلَّی مَا بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ فَسَأَلَهُ فَقَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ أَوْفِ بِنَذْرِکَ وَبِرَّ وَالِدَيْکَ وَقَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْوَالِدُ أَوْسَطُ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ فَحَافِظْ عَلَی وَالِدَيْکَ أَوْ اتْرُکْ

محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ ، عطاء بن سائب ، حضرت عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ مروی ہے ایک شخص کو اس کے باپ یا اس کی ماں نے حکم دیا کہ وہ اپنی بیوی کو طلاق دے۔ اس شخص نے نذر مانی کہ اس نے اگر طلاق دی تو سو غلام آزاد کریگا۔ پھر وہ ابوالدرداء کے ہاں آیا وہ چاشت کی نماز پڑھتے تھے اور اس کو طویل کرتے تھے اور انہوں نے نماز پڑھی ظہر اور عصر کے درمیان۔ آخر اس شخص نے ابوالدرداء سے پوچھا تو انہوں نے کہا اپنی نذر پوری کر اپنے والدین کی اطاعت کر۔ ابوالدرداء نے کہا میں نے رسول اللہ سے سنا آپ فرماتے تھے ماں باپ بہتر دروازے ہیں جنت جانے کا ۔ اب تیری منشاء والدین کا خیال کر یا نہ کر ۔

It was narrated from 'Abdur-Rahrnan that a man's father or mother – Shu'bah (one of the narrators) was not sure -ordered him to divorce his wife, and he made a vow that he would free one hundred slaves if he did that He came to Abu Darda' while he was praying the Ouha, and he was making his prayer lengthy, and he prayed between Zunr and 'Asr. Then he asked him, and Abu Darda' said: "Fulfill your vow and honor your parents," Abu Ad-Darda' said: "I heard the Messenger of Allah P.B.U.H say: '(Honoring) one's father may lead one to enter through the best of the gates of Paradise; so take care of your parents, (it is so, whether you take care of them) or not" (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں