سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ تجارت ومعاملات کا بیان ۔ حدیث 306

جب مرد کو کوئی روزی کا ذریعہ مل جائے تو اسے چھوڑے نہیں ۔

راوی: محمد بن یحییٰ , ابوعاصم , زبیر , عبید بن نافع

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ نَافِعٍ قَالَ کُنْتُ أُجَهِّزُ إِلَی الشَّامِ وَإِلَی مِصْرَ فَجَهَّزْتُ إِلَی الْعِرَاقِ فَأَتَيْتُ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ فَقُلْتُ لَهَا يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ کُنْتُ أُجَهِّزُ إِلَی الشَّامِ فَجَهَّزْتُ إِلَی الْعِرَاقِ فَقَالَتْ لَا تَفْعَلْ مَا لَکَ وَلِمَتْجَرِکَ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا سَبَّبَ اللَّهُ لِأَحَدِکُمْ رِزْقًا مِنْ وَجْهٍ فَلَا يَدَعْهُ حَتَّی يَتَغَيَّرَ لَهُ أَوْ يَتَنَکَّرَ لَهُ

محمد بن یحییٰ، ابوعاصم، زبیر، عبید بن حضرت نافع فرماتے ہیں میں شام اور مصر کی طرف اپنے تجارتی نمائیندوں کو بھیجا کرتا تھا۔ پھر میں نے عراق کی طرف بھی بھیج دیا۔ اس کے بعد میں عائشہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ میں شام کی طرف بھیجا کرتا تھا اب میں نے عراق بھیج دیا۔ فرمانے لگیں ایسا نہ کرو کیا تمہیں اپنی سابقہ منڈی میں کوئی دشواری ہے؟ بلاشبہ میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا جب اللہ تعالیٰ تم میں سے کسی کی روزی کا کوئی ذریعہ بنادیں تو اسے نہ چھوڑے یہاں تک کہ وہ بدل جائے یا بگڑ جائے۔

It was narrated that Nafey said: I used to send trade goods to Sham and Egypt, then I prepared to send tra?e goods to 'Iraq. I went to 'Aishah, the Mother of the Believers, and said to her. "0 Mother of the Believers! I used to send trade goods to Sham and I am preparing to send trade goods to 'Iraq." She said. "Do not do that. What is wrong with the way you have been doing it? I heard the Messenger of Allah P.B.U.H say. 'If Allah causes provision to come to one of you through a certain means, he should not leave it unless it changes or deteriorates." (Da'if)

یہ حدیث شیئر کریں