سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ آداب کا بیان۔ ۔ حدیث 548

والد کو اولاد کے ساتھ حسن سلوک کرنا خصوصاً بیٹیوں سے اچھا برتاؤ کرنا۔

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , محمد بن بشر , مسعر , سعد بن ابراہیم , حسن , صعصعہ , ام المومنین سیدہ عائشہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ عَنْ مِسْعَرٍ أَخْبَرَنِي سَعْدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ صَعْصَعَةَ عَمِّ الْأَحْنَفِ قَالَ دَخَلَتْ عَلَی عَائِشَةَ امْرَأَةٌ مَعَهَا ابْنَتَانِ لَهَا فَأَعْطَتْهَا ثَلَاثَ تَمَرَاتٍ فَأَعْطَتْ کُلَّ وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا تَمْرَةً ثُمَّ صَدَعَتْ الْبَاقِيَةَ بَيْنَهُمَا قَالَتْ فَأَتَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَدَّثَتْهُ فَقَالَ مَا عَجَبُکِ لَقَدْ دَخَلَتْ بِهِ الْجَنَّةَ

ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن بشر، مسعر، سعد بن ابراہیم، حسن ، صعصعہ، ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس ایک عورت آئی اس کے ساتھ اس کی دو بیٹیاں بھی تھیں ام المومنین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسے تین کھجوریں دیں اس نے دونوں کو ایک ایک دیکر تیسری بھی آدھی آدھی ان میں تقسیم کر دی۔ ام المومنین فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے تو میں نے ساری بات عرض کر دی۔ فرمایا کیا عجب ہے کہ وہ عورت اسی عمل کیوجہ سے جنت میں داخل ہوگئی۔

It was narrated that Sa'sa'ah, the paternal uncle of Ahnaf, said: "A woman entered upon 'Aishah with her two daughters, and she gave her three dates. (The woman) gave each of her daughters a date, then she split the last one between them. She (' Aishah) said: 'Then the Prophet came and I told him about that.' He said: 'Why are you surprised? She will enter Paradise because of that.'''

یہ حدیث شیئر کریں