سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ آداب کا بیان۔ ۔ حدیث 566

پانی کے صدقہ کی فضیلت ۔

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , عبداللہ بن نمیر , محمد بن اسحق , زہری عبدالرحمن بن مالک بن جعشم

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَالِکِ بْنِ جُعْشُمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمِّهِ سُرَاقَةَ بْنِ جُعْشُمٍ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ضَالَّةِ الْإِبِلِ تَغْشَی حِيَاضِي قَدْ لُطْتُهَا لِإِبِلِي فَهَلْ لِي مِنْ أَجْرٍ إِنْ سَقَيْتُهَا قَالَ نَعَمْ فِي کُلِّ ذَاتِ کَبِدٍ حَرَّی أَجْرٌ

ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن نمیر، محمد بن اسحاق ، زہری عبدالرحمن بن مالک بن جعشم رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ گمشدہ اونٹ میرے حوضوں پر آجاتے ہیں جنہیں میں نے اپنے اونٹوں کیلئے تیار کیا تو اگر میں ان گمشدہ اونٹوں کو پانی پلاؤں تو مجھے اجر ملے گا ؟ فرمایا جی ہاں ہر کلیجہ والی (زندہ) چیز جس کو پیاس لگتی ہو (کوپانی پلانے اور کھلانے) میں اجر ہے ۔

It was narrated that Suraqah bin Jushum said: "I asked the Messenger of Allah about a lost camel that comes to my cisterns that I have prepared for my own camels – will I be rewarded if I give it some water to drink? He said: 'Yes , in every living being there is reward."

یہ حدیث شیئر کریں