سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 733

دعا قبول ہوتی ہے بشرطیکہ جلدی نہ کرے۔

راوی: علی بن محمد , اسحق بن سلیمان , مالک بن انس , زہری , ابی عبید مولیٰ عبدالرحمن بن عوف , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ مَوْلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُسْتَجَابُ لِأَحَدِکُمْ مَا لَمْ يَعْجَلْ قِيلَ وَکَيْفَ يَعْجَلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ يَقُولُ قَدْ دَعَوْتُ اللَّهَ فَلَمْ يَسْتَجِبْ اللَّهُ لِي

علی بن محمد، اسحاق بن سلیمان، مالک بن انس، زہری، ابی عبید مولیٰ عبدالرحمن بن عوف، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے ایک کی دعا قبول ہوتی ہے بشرطیکہ جلد بازی نہ کرے۔ کسی نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ! جلد بازی کیسے ؟ فرمایا یہ کہے کہ میں نے اللہ سے دعا مانگی مگر اللہ نے قبول ہی نہیں کی۔ (یعنی سنی ہی نہیں) ۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah(saw) said: "It is necessary that you do not become hasty." It was said: "What does being hasty mean, a Messenger of Allah?" He said: "When one says: 'I supplicated to Allah but Allah did not answer me:" (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں