سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ زہد کا بیان ۔ حدیث 986

دنیا کی فکر کرنا کیسا ہے ؟۔

راوی: علی بن محمد , حسین بن عبدالرحمن , عبداللہ بن نمیر , معاویہ نصری , نہشل , ضحاک , اسود بن یزید

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَالْحُسَيْنُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ النَّصْرِيِّ عَنْ نَهْشَلٍ عَنْ الضَّحَّاکِ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ سَمِعْتُ نَبِيَّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ جَعَلَ الْهُمُومَ هَمًّا وَاحِدًا هَمَّ الْمَعَادِ کَفَاهُ اللَّهُ هَمَّ دُنْيَاهُ وَمَنْ تَشَعَّبَتْ بِهِ الْهُمُومُ فِي أَحْوَالِ الدُّنْيَا لَمْ يُبَالِ اللَّهُ فِي أَيِّ أَوْدِيَتِهِ هَلَکَ

علی بن محمد، حسین بن عبدالرحمن ، عبداللہ بن نمیر، معاویہ نصری، نہشل، ضحاک، اسود بن یزید سے روایت ہے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے سنا تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہ آپ فرماتے تھے جو شخص سب فکروں کو چھوڑ کر ایک فکر لے گا یعنی آخرت کی فکر تو اللہ تعالیٰ اس کی دنیا کی فکریں اپنے ذمہ لے لے گا اور جو شخص طرح طرح کی دنیا کے فکروں میں لگا رہے تو اللہ تعالیٰ پرواہ نہ کرے گا وہ چاہے جس مرضی وادی میں ہلاک ہو۔

'Abdullah said: "I heard your Prophet P.B.U.H say: 'Whoever focuses all his concerns on one thing. the Hereafter, Allah will relieve him of worldly concerns, but whoever has disparate
concerns scattered among a number of worldly issues, Allah wIll not care in which of its valleys he died.": (Da'if)

یہ حدیث شیئر کریں