سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ زہد کا بیان ۔ حدیث 990

دنیا کی مثال ۔

راوی: ہشام بن عمار , ابراہیم بن منذرحزامی , محمدصباح , ابویحییٰ زکریا بن منظور , ابوحازم , سہل بن سعد

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِيُّ وَمُحَمَّدٌ الصَّبَّاحُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَی زَکَرِيَّا بْنُ مَنْظُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ فَإِذَا هُوَ بِشَاةٍ مَيِّتَةٍ شَائِلَةٍ بِرِجْلِهَا فَقَالَ أَتُرَوْنَ هَذِهِ هَيِّنَةً عَلَی صَاحِبِهَا فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَلدُّنْيَا أَهْوَنُ عَلَی اللَّهِ مِنْ هَذِهِ عَلَی صَاحِبِهَا وَلَوْ کَانَتْ الدُّنْيَا تَزِنُ عِنْدَ اللَّهِ جَنَاحَ بَعُوضَةٍ مَا سَقَی کَافِرًا مِنْهَا قَطْرَةً أَبَدًا

ہشام بن عمار، ابراہیم بن منذرحزامی، محمد صباح، ابویحییٰ زکریا بن منظور، ابوحازم ، حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے ذوالحلیفہ میں آپ نے دیکھا تو ایک مردہ بکری پیر اٹھائے ہوئے پڑی تھی۔ آپ نے فرمایا تم کیا سمجھتے ہو یہ اپنے مالک کے نزدیک ذلیل ہے قسم اللہ کی جس کے قبضے میں میری جان ہے البتہ دنیا اللہ کے نزدیک اس بکری سے بھی زیادہ ذلیل ہے اس کے مالک کے نزدیک اور اگر دنیا اللہ کے نزدیک ایک مچھر کے بازو کے برابر بھی نہیں رکھتی تو اللہ تعالیٰ اس میں سے ایک قطرہ پانی کا کافر کو پینے نہ دیتا۔

It was narrated that Sahl bin Sa'd said: "We were with the Messenger of Allah P.B.U.H in Dhul-Hulaifah, when we saw a dead sheep lifting its leg (because of bloating). He said: 'Don't you think this is worthless to its owner? By the One in Whose Hand is my soul, this world is more worthless to Allah than this (dead sheep) is to its owner. If this world was worth the wing of a mosquito to Allah, the disbeliever would not have a drop to drink from it:" (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں