حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی گفتگو کیسی ہوتی
راوی:
حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ الْبَصْرِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ الأَسْوَدِ عَنِ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا کَانَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم يَسْرُدُ سرْدَکُمْ هَذَا وَلَکِنَّهُ کَانَ يَتَکَلَّمُ بِکَلامٍ بَيِّنٍ فَصْلٍ يَحْفَظُهُ مَنْ جَلَسَ إِلَيْهِ
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی گفتگو تم لوگوں کی طرح لگاتار جلدی جلدی نہیں ہوتی تھی۔ بلکہ صاف صاف ہر مضمون دوسرے سے ممتاز ہوتا تھا پاس بیٹھنے والے اچھی طرح سے ذہن نشین کر لیتے تھے۔
Aisha radiyallahu anha relates that the speech of Rasoolullah sallallahu alaihe wasallam was not quick and continuous as that of yours. He spoke clearly, word for word. A person sitting in his company remembered what he said.
