شمائل ترمذی ۔ جلد اول ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بیان ۔ حدیث 229

حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات درباب اشعار

راوی:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم إِنَّ أَصْدَقَ کَلِمَةٍ قَالَهَا الشَّاعِرُ کَلِمَةُ لَبِيدٍ أَلا کُلُّ شَيْئٍ مَا خَلا اللَّهَ بَاطِلٌ وَکَادَ أُمَيَّةُ بْنُ أَبِي الصَّلْتِ أَنْ يُسْلِمَ

ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ سب سے زیادہ سچا کلمہ جو کسی شاعر نے کہا ہے وہ لبید بن ربیعہ کا یہ کلمہ ہے الا کل چیز ماخلا اللہ باطل۔ آگاہ ہو جاؤ اللہ جل شانہ کے سوا دنیا کی ہر چیز فانی ہے اور امیہ بن ابی الصلت قریب تھا کہ اسلام لے آئے ۔

Abu Hurayrah Radiyallahu anhu reports that Rasulullah sallallahu Alayhi Wasallam said: "The most truthful couplet recited by a poet is that of Labeed bin Rabi'ah: 'verirly be aware, besides the Almighty everything else is futile'.
And Ummayyah bin Abis-Sault was about to accept Islaam".

یہ حدیث شیئر کریں