شمائل ترمذی ۔ جلد اول ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بیان ۔ حدیث 247

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کا ذکر

راوی:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ صَلاةِ رَسُولِ اللهِ صلی الله عليه وسلم بِاللَّيْلِ فَقَالَتْ کَانَ يَنَامُ أَوَّلَ اللَّيْلِ ثُمَّ يَقُومُ فَإِذَا کَانَ مِنَ السَّحَرِ أَوْتَرَ ثُمَّ أَتَی فِرَاشَهُ فَإِذَا کَانَ لَهُ حَاجَةٌ أَلَمَّ بِأَهْلِهِ فَإِذَا سَمِعَ الأَذَانَ وَثَبَ فَإِنْ کَانَ جُنُبًا أَفَاضَ عَلَيْهِ مِنَ الْمَائِ وَإِلا تَوَضَّأَ وَخَرَجَ إِلَی الصَّلاةِ

اسود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی نماز یعنی تہجد اور وتر کے متعلق استفسار کیا کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا کیا معمول تھا انہوں نے فرمایا کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم (عشاء کی نماز کے بعد) شب کے نصف اول میں استراحت فرماتے تھے اس کے بعد تہجد پڑھتے تھے۔ یہاں تک کہ اخیر شب ہوجاتی تب وتر پڑھتے۔ اس کے بعد اپنے بستر پر تشریف لے آتے۔ اگر رغبت ہوتی تو اہل کے پاس تشریف لے جاتے یعنی صحبت کرتے پھر صبح کی اذان کے بعد فوراً اٹھ کر اگر غسل کی ضرورت ہوتی تو غسل فرماتے ورنہ وضو فرما کر نماز کے لئے تشریف لے جاتے۔

Aswad bin Yazeed Radiyallahu 'Anhu says he enquired from 'Aayeshah Radiyallahu 'Anha regarding the salaah of Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam at night. She replied: "Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam slept (after 'eshaa) for the first half portion of the night. He then awakened (and performed the tahajjud prayers) till the time of suhur (sehri), thereafter he performed the witr salaah. He then went to his bed. If he had a desire, he went to his wife. When he heard the adhaan, he got up. If he was in a state of janaabah (requiring ghusl) he performed ghusl. If not, he performed wudu and went for salaah".

یہ حدیث شیئر کریں