شمائل ترمذی ۔ جلد اول ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بیان ۔ حدیث 368

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کا ذکر

راوی:

حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلالٍ الصَّوَّافُ الْبَصْرِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَمَّا کَانَ الْيَوْمُ الَّذِي دَخَلَ فِيهِ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم الْمَدِينَةَ أَضَائَ مِنْهَا کُلُّ شَيْئٍ فَلَمَّا کَانَ الْيَوْمُ الَّذِي مَاتَ فِيهِ أَظْلَمَ مِنْهَا کُلُّ شَيْئٍ وَمَا نَفَضْنَا أَيْدِيَنَا مِنَ التُّرَابِ وَإِنَا لَفِي دَفْنِهِ صلی الله عليه وسلم حَتَّی أَنْکَرْنَا قُلُوبَنَا

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جس روز حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ تشریف لائے تھے مدینہ کی ہر چیز منور اور روشن بن گئی تھی ( اور جب انوار کی کثرت ہوتی ہے تو اس قسم کی روشنی محسوس بھی ہوجاتی ہے۔ رمضان المبارک کی اندھیری راتوں میں بسا اوقات انوار کی کثرت سے روشنی ہو جاتی ہے اور جس دن حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ہوا تو مدینہ کی ہر چیز تاریک بن گئی تھی ہم لوگ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد مٹی سے ہاتھ بھی نہ جھاڑنے پائے تھے کہ ہم نے اپنے قلوب میں تغیر پایا تھا۔

Anas Radiyallahu 'Anhu reports: "The day Nabi Sallallahu 'Alayhi Wasallam came to Madinah, everything in Madinah became illuminated. (When the anwaar increased, it could be felt. In the dark nights of Ramadaan many a time because of the intensity of the anwaaraat (illuminations), a natural illumination, was felt). The day when Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam passed away, 'everything of Madinah became dark. We had not yet dusted off the dust from our hands after the burial of Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam when we began to feel the change in our hearts."

یہ حدیث شیئر کریں