موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الطلاق کتاب طلاق کے بیان میں ۔ حدیث 1050

غلام کے ایلاء کا بیان

راوی:

عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ فِي رَجُلٍ تَظَاهَرَ مِنْ أَرْبَعَةِ نِسْوَةٍ لَهُ بِکَلِمَةٍ وَاحِدَةٍ إِنَّهُ لَيْسَ عَلَيْهِ إِلَّا کَفَّارَةٌ وَاحِدَةٌ
عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ مِثْلَ ذَلِکَ
قَالَ مَالِک وَعَلَی ذَلِکَ الْأَمْرُ عِنْدَنَا
قَالَ مَالِک قَالَ اللَّهُ تَعَالَی فِي کَفَّارَةِ الْمُتَظَاهِرِ فَتَحْرِيرُ رَقَبَةٍ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَتَمَاسَّا فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيَامُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَتَمَاسَّا فَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَإِطْعَامُ سِتِّينَ مِسْکِينًا
قَالَ مَالِک فِي الرَّجُلِ يَتَظَاهَرُ مِنْ امْرَأَتِهِ فِي مَجَالِسَ مُتَفَرِّقَةٍ قَالَ لَيْسَ عَلَيْهِ إِلَّا کَفَّارَةٌ وَاحِدَةٌ فَإِنْ تَظَاهَرَ ثُمَّ کَفَّرَ ثُمَّ تَظَاهَرَ بَعْدَ أَنْ يُکَفِّرَ فَعَلَيْهِ الْکَفَّارَةُ أَيْضًا
قَالَ مَالِک وَمَنْ تَظَاهَرَ مِنْ امْرَأَتِهِ ثُمَّ مَسَّهَا قَبْلَ أَنْ يُکَفِّرَ لَيْسَ عَلَيْهِ إِلَّا کَفَّارَةٌ وَاحِدَةٌ وَيَکُفُّ عَنْهَا حَتَّی يُکَفِّرَ وَلْيَسْتَغْفِرْ اللَّهَ
وَذَلِکَ أَحْسَنُ مَا سَمِعْتُ
قَالَ مَالِک وَالظِّهَارُ مِنْ ذَوَاتِ الْمَحَارِمِ مِنْ الرَّضَاعَةِ وَالنَّسَبِ سَوَائٌ
قَالَ مَالِک وَلَيْسَ عَلَی النِّسَائِ ظِهَارٌ
قَالَ مَالِک فِي قَوْلِ اللَّهِ تَبَارَکَ وَتَعَالَی وَالَّذِينَ يَظَّهَّرُونَ مِنْ نِسَائِهِمْ ثُمَّ يَعُودُونَ لِمَا قَالُوا قَالَ سَمِعْتُ أَنَّ تَفْسِيرَ ذَلِکَ أَنْ يَتَظَاهَرَ الرَّجُلُ مِنْ امْرَأَتِهِ ثُمَّ يُجْمِعَ عَلَی إِمْسَاکِهَا وَإِصَابَتِهَا فَإِنْ أَجْمَعَ عَلَی ذَلِکَ فَقَدْ وَجَبَتْ عَلَيْهِ الْکَفَّارَةُ وَإِنْ طَلَّقَهَا وَلَمْ يُجْمِعْ بَعْدَ تَظَاهُرِهِ مِنْهَا عَلَی إِمْسَاکِهَا وَإِصَابَتِهَا فَلَا کَفَّارَةَ عَلَيْهِ
قَالَ مَالِک فَإِنْ تَزَوَّجَهَا بَعْدَ ذَلِکَ لَمْ يَمَسَّهَا حَتَّی يُکَفِّرَ کَفَّارَةَ الْمُتَظَاهِرِ
قَالَ مَالِک لَا يَدْخُلُ عَلَی الرَّجُلِ إِيلَائٌ فِي تَظَاهُرِهِ إِلَّا أَنْ يَکُونَ مُضَارًّا لَا يُرِيدُ أَنْ يَفِيئَ مِنْ تَظَاهُرِهِ

عروہ بن زبیر نے کہا جو شخص ایک ہی دفعہ چار عورتوں سے ظہار کرے تو اس پر ایک کفارہ لازم آئے گا ۔
ربیعہ بن عبدالرحمن نے بھی ایسا ہی کہا ۔
کہا مالک نے میرے نزدیک بھی ایسا ہی حکم ہے ۔
کہا مالک نے ظہار کے کفارہ میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا تم میں سے جو لوگ اپنی عورتوں سے ظہار کرتے ہیں جماع سے پہلے اگر اس کی بھی طاقت نہ ہو تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا پڑے گا ۔
کہا مالک نے جو شخص اپنی عورت سے کئی مرتبہ کئی مجلسوں میں ظہار کرے اس پر ایک کفارہ لازم آئے گا البتہ اگر ایک مرتبہ ظہار کر کے کفارہ ادا کر دیا پھر دوبارہ ظہار کیا تو پھر کفارہ لازم آئے گا
کہا مالک نے اگر کسی شخص نے ظہار کیا پھر کفارہ سے پہلے عورت سے جماع کیا تو اس پر ایک ہی کفارہ لازم آئے گا اب جب تک کفارہ نہ دے عورت سے علیحدہ رہے اور اللہ سے استغفار کرے ۔
کہا مالک نے یہ میں نے اچھا سنا۔
کہا مالک نے ظہار میں محرم رضاعی یا محرم نسبی سے تشبیہ دینا دونوں برابر ہیں ۔
کہا مالک نے عورتوں پر ظہار کا کفارہ نہیں ہے ۔
کہا مالک نے اللہ تعالیٰ نے یہ فرمایا فرمایا ہے جو لوگ اپنی عورتوں سے ظہار کرتے ہیں پھر لوٹ کر دہی بارت کرتے ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ ظہار کے بعد پھر عورت کو رکھنا اور اس سے صحبت کرنا چاہتے ہیں تو ان پر اللہ تعالیٰ نے کفارہ واجب کیا اور جو ظہار کے بعد عورت کو طلاق دے دے اور نہ رکھے تو کچھ کفارہ نہیں اگر طلاق کے بعد پھر اس سے نکاح کرے تو صحبت نہ کرے جب تک ظہار کا کفارہ نہ دے ۔
کہا مالک نے جو شخص اپنی لونڈی سے ظہار کرے پھر اس سے صحبت کرنا چاہے تو درست نہیں جب تک کفارہ نہ دے۔
کہا مالک نے ظہار سے ایلاء نہیں ہوتا البتہ جب ظہار سے یہ نیت ہو کہ کفارہ نہ دیں گے اور عورت کو ضرر پہنچائیں گے تو ایلاء ہو جائے گا ۔

Yahya related to me from Malik from Hisham ibn Urwa that his father said that a man who pronounced a dhihar from his four wives in one statement, had only to do one kaffara

یہ حدیث شیئر کریں