موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ ترکے کی تقسیم کے بیان میں ۔ حدیث 1396

نانی اور دادی کی میراث کا بیان

راوی:

عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ أَنَّهُ قَالَ جَائَتْ الْجَدَّةُ إِلَی أَبِي بَکْرٍ الصِّدِّيقِ تَسْأَلُهُ مِيرَاثَهَا فَقَالَ لَهَا أَبُو بَکْرٍ مَا لَکِ فِي کِتَابِ اللَّهِ شَيْئٌ وَمَا عَلِمْتُ لَکِ فِي سُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا فَارْجِعِي حَتَّی أَسْأَلَ النَّاسَ فَسَأَلَ النَّاسَ فَقَالَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ حَضَرْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطَاهَا السُّدُسَ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ هَلْ مَعَکَ غَيْرُکَ فَقَامَ مُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَةَ الْأَنْصَارِيُّ فَقَالَ مِثْلَ مَا قَالَ الْمُغِيرَةُ فَأَنْفَذَهُ لَهَا أَبُو بَکْرٍ الصِّدِّيقُ ثُمَّ جَائَتْ الْجَدَّةُ الْأُخْرَی إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ تَسْأَلُهُ مِيرَاثَهَا فَقَالَ لَهَا مَا لَکِ فِي کِتَابِ اللَّهِ شَيْئٌ وَمَا کَانَ الْقَضَائُ الَّذِي قُضِيَ بِهِ إِلَّا لِغَيْرِکِ وَمَا أَنَا بِزَائِدٍ فِي الْفَرَائِضِ شَيْئًا وَلَکِنَّهُ ذَلِکَ السُّدُسُ فَإِنْ اجْتَمَعْتُمَا فَهُوَ بَيْنَکُمَا وَأَيَّتُکُمَا خَلَتْ بِهِ فَهُوَ لَهَا

قبیصہ بن ذویب سے روایت ہے کہ میت کی نانی ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس میراث مانگنے آئی ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا اللہ کی کتاب میں تیرا کچھ حصہ مقرر نہیں ہے اور نہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس باب میں کوئی حدیث سنی ہے تو واپس جا۔ میں نے لوگوں سے پوچھا تو مغیرہ بن شعبہ نے کہا کہ میں اس وقت موجود تھا میرے سامنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نانی کو چھٹا حصہ دلایا ہے ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کوئی اور بھی تمہارے ساتھ ہے تو محمد بن مسلمہ انصاری کھڑے ہوئے اور جیسا مغیرہ بن شعبہ نے کہا تھا ویسا ہی بیان کیا ابوبکر نے چھٹا حصہ اس کو دلا دیا پھر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے وقت میں ایک دادی میراث مانگنے آئی حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا اللہ کی کتاب میں تیرا کچھ حصہ مذکور نہیں اور پہلے جو حکم ہو چکا ہے وہ نانی کے بارے میں ہوا تھا اور میں اپنی طرف سے فرائض میں کچھ بڑھا نہیں سکتا لیکن وہی چھٹا حصہ تو بھی لے اگر نانی بھی ہو تو دونوں سدس کا بانٹ لو اور جو تم دونوں میں سے ایک اکیلی ہو وہی چھٹا حصہ لے لے ۔

Yahya related to me from Malik from Ibn Shihab from Uthman ibn Ishaq ibn Kharasha that Qabisa ibn Dhu'ayb said, "A grandmother came to Abu Bakr as-Siddiq and asked him for her inheritance. Abu Bakr said to her, 'You have nothing in the Book of Allah, and I do not know that you have anything in the sunna of the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace. Go away therefore, until I have questioned the people.' (i.e.the Companions). He questioned the people, and al-Mughira ibn Shuba said, 'I was present with the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, when he gave the grandmother a sixth.' Abu Bakr said, 'Was there anybody else with you?' Muhammad ibn Maslama al-Ansari stood up and said the like of what al-Mughira said. Abu Bakr as-Siddiq gave it to her. Then the other grandmother came to Umar ibn al-Khattab and asked him for her inheritance. He said to her, "You have nothing in the Book of Allah, and what has been decided is only for other than you, and I am not one to add to the fixed shares, other than that sixth. If there are two of you together, it is between you. If eitherof you is left alone with it, it is hers."

یہ حدیث شیئر کریں