موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الصلوة ۔ حدیث 143

سفر میں بے وضو اذان کہنے کو بیان

راوی:

عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ لَا يَزِيدُ عَلَی الْإِقَامَةِ فِي السَّفَرِ إِلَّا فِي الصُّبْحِ فَإِنَّهُ کَانَ يُنَادِي فِيهَا وَيُقِيمُ وَکَانَ يَقُولُ إِنَّمَا الْأَذَانُ لِلْإِمَامِ الَّذِي يَجْتَمِعُ النَّاسُ إِلَيْهِ

نافع سے روایت ہے عبداللہ بن عمر سفر میں صرف تکبیر کہتے تھے مگر نماز فجر میں اذان بھی کہتے تھے اور عبداللہ بن عمر یہ بھی کہا کرتے تھے کہ اذان اس امام کے لئے ہے جس کے پاس لوگ جمع ہوں ۔

Yahya related to me from Malik from Nafi that on a journey Abdullah ibn Umar did no more than the iqama, except for subh, when he called both the adhan and the iqama. Abdullah ibn Umar used to say, "The adhan is for an imam whom people join ."

یہ حدیث شیئر کریں