موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الصلوة ۔ حدیث 147

اذان کا سحری کے وقت ہونا

راوی:

عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ بِلَالًا يُنَادِي بِلَيْلٍ فَکُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّی يُنَادِيَ ابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ قَالَ وَکَانَ ابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ رَجُلًا أَعْمَی لَا يُنَادِي حَتَّی يُقَالَ لَهُ أَصْبَحْتَ أَصْبَحْتَ

سالم بن عبداللہ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلال اذان دیتا ہے رات کو تو کھایا پیا کرو جب تک اذان نہ دے بیٹا ام مکتوم کا کہا ابن شہاب نے یا سالم نے یا عبداللہ بن عمر نے کہا تھا بیٹا ام مکتوم کا نابینا اذان نہ دیتا تھا جب تک لوگ اس سے نہ کہتے تھے صبح ہوگئی صبح ہوگئی ۔

Yahya related to me from Malik from Ibn Shihab from Salim ibn Abdullah that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, "Bilal calls the adhan in the night, so eat and drink until Ibn Umm Maktum calls the adhan." Ibn Umm Maktum was a blind man who did not call the adhan until someone said to him, "The morning has come. The morning has come."

یہ حدیث شیئر کریں