موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب شرابوں کی بیان میں ۔ حدیث 1508

شراب کی حرمت کے مختلف مسائل

راوی:

عَنْ ابْنِ وَعْلَةَ الْمِصْرِيِّ أَنَّهُ سَأَلَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ عَمَّا يُعْصَرُ مِنْ الْعِنَبِ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَهْدَی رَجُلٌ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَاوِيَةَ خَمْرٍ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ اللَّهَ حَرَّمَهَا قَالَ لَا فَسَارَّهُ رَجُلٌ إِلَی جَنْبِهِ فَقَالَ لَهُ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَ سَارَرْتَهُ فَقَالَ أَمَرْتُهُ أَنْ يَبِيعَهَا فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الَّذِي حَرَّمَ شُرْبَهَا حَرَّمَ بَيْعَهَا فَفَتَحَ الرَّجُلُ الْمَزَادَتَيْنِ حَتَّی ذَهَبَ مَا فِيهِمَا

ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے واسطے ایک مشک شراب کی تحفہ لایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تو نہیں جانتا کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو حرام کیا ہے وہ بولا مجھے خبر نہیں، ایک شخص نے چپکے سے اس کے کان میں کچھ کہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا تو نے کیا کہا؟ وہ بولا میں نے بیچ ڈالنے کو کہا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے اس کا پینا حرام کیا اس نے اس کا بیچنا بھی حرام کیا یہ سن کر اس شخص نے مشک کا منہ کھول دیا سب شراب بہہ گئی ۔

Yahya related to me from Malik from Zayd ibn Aslam that Ibn Wala al-Misri asked Abdullah ibn Abbas about what is squeezed from the grapes. Ibn Abbas replied, "A man gave the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, a small water-skin of wine. The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said to him, 'Don't you know that Allah has made it haram?' He said, 'No.' Then a man at his side whispered to him. The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, asked what he had whispered, and the man replied, 'I told him to sell it.' The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, 'The One who made drinking it haram has made selling it haram.' The man then opened the water-skins and poured out what was in them ."

یہ حدیث شیئر کریں