موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب صلوة اللیل ۔ حدیث 247

وتر کا بیان

راوی:

عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ کُنْتُ أَسِيرُ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ بِطَرِيقِ مَکَّةَ قَالَ سَعِيدٌ فَلَمَّا خَشِيتُ الصُّبْحَ نَزَلْتُ فَأَوْتَرْتُ ثُمَّ أَدْرَکْتُهُ فَقَالَ لِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ أَيْنَ کُنْتَ فَقُلْتُ لَهُ خَشِيتُ الصُّبْحَ فَنَزَلْتُ فَأَوْتَرْتُ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ أَلَيْسَ لَکَ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ فَقُلْتُ بَلَی وَاللَّهِ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُوتِرُ عَلَی الْبَعِيرِ

سعید بن یسار سے روایت ہے کہ رات کو سفر میں ساتھ عبداللہ بن عمر کے راہ میں مکہ کی کہا سعید نے جب مجھے ڈر ہوا صبح کا تو میں اونٹ پر سے اترا وتر پڑھے پھر ان کو آگے بڑھ کر پالیا تو عبداللہ بن عمر نے مجھ سے پوچھا کہ تو کہاں تھا میں نے کہا مجھے صبح ہونے کا اندیشہ ہوا اس لئے میں نے اتر کر وتر پڑھے تو عبداللہ نے کہا کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی نہیں کرتا میں نے کہا واہ کیوں نہیں کہا عبداللہ نے پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تو وتر پڑھتے تھے اونٹ پر۔

Yahya related to me from Malik from Abu Bakr ibn Umar that Said ibn Yasar said, ''I was travelling with Abdullah ibn Umar on the road to Makka, and fearing that it was nearly dawn. I dismounted and prayed witr. Abdullah said, 'Is there not a model for you in the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace?' I said, 'Of course, by Allah!' He said, 'The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, used to pray witr on his camel.' "

یہ حدیث شیئر کریں