موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب صلوة الجماعة ۔ حدیث 271

امام کے ساتھ دوبارہ نماز پڑھنے کا بیان

راوی:

عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ فَقَالَ إِنِّي أُصَلِّي فِي بَيْتِي ثُمَّ آتِ الْمَسْجِدَ فَأَجِدُ الْإِمَامَ يُصَلِّي أَفَأُصَلِّي مَعَهُ فَقَالَ سَعِيدٌ نَعَمْ فَقَالَ الرَّجُلُ فَأَيُّهُمَا صَلَاتِي فَقَالَ سَعِيدٌ أَوَ أَنْتَ تَجْعَلُهُمَا إِنَّمَا ذَلِکَ إِلَی اللَّهِ

یحیی بن سعید سے روایت ہے کہ ایک شخص نے پوچھا سعید بن مسیب سے میں نماز پڑھ لیتا ہوں اپنے گھر میں پھر آتا ہوں مسجد میں سو پاتا ہوں امام کو نماز پڑھتا ہوا کیا پھر پڑھوں اس کے ساتھ نماز کہا سعید نے ہاں تو کہا اس شخص نے پھر کس نماز کو فرض سمجھوں کہا سعید نے تو فرض اور نفل کر سکتا ہے یہ کام اللہ جل جلالہ کا ہے ۔

Yahya related to me from Malik from Yahya ibn Said that a man asked Said ibn al-Musayyab, "I pray in my house, and then I come to the mosque and find the imam praying. Should I pray with him?" Said said, "Yes," and the man said, "Which of them is my prayer?" Said said, "Are you the one to decide that? That is up to Allah."

یہ حدیث شیئر کریں