موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب القرآن ۔ حدیث 441

ذکر الہی کی فضیلت کا بیان

راوی:

قَالَ أَبُو الدَّرْدَائِ أَلَا أُخْبِرُکُمْ بِخَيْرِ أَعْمَالِکُمْ وَأَرْفَعِهَا فِي دَرَجَاتِکُمْ وَأَزْکَاهَا عِنْدَ مَلِيکِکُمْ وَخَيْرٍ لَکُمْ مِنْ إِعْطَائِ الذَّهَبِ وَالْوَرِقِ وَخَيْرٍ لَکُمْ مِنْ أَنْ تَلْقَوْا عَدُوَّکُمْ فَتَضْرِبُوا أَعْنَاقَهُمْ وَيَضْرِبُوا أَعْنَاقَکُمْ قَالُوا بَلَی قَالَ ذِکْرُ اللَّهِ تَعَالَی
عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ مَا عَمِلَ ابْنُ آدَمَ مِنْ عَمَلٍ أَنْجَى لَهُ مِنْ عَذَابِ اللَّهِ مِنْ ذِكْرِ اللَّهِ

ابو الدردا نے کہا کیا تم کو نہ بتاؤں وہ کام جو تمہارے سب کاموں سے بہتر ہے تمہارے لئے اور درجہ میں سب سے زیادہ بلند ہے اور تمہارے مالک کے نزدیک سب کاموں سے زیادہ عمدہ ہے اور بہتر ہے سونا اور چاندی خرچ کرنے سے اور بہتر ہے اس سے کہ تم اپنے دشمن سے لڑ کر اس کی گردن مارو اور وہ تمہاری گردن مارے کہا صحابہ نے ہاں بتاؤ کہا انہوں نے ذکر اللہ سبحانہ کا ۔
معاذ بن جبل نے کہا آدمی نے کوئی عمل ایسا نہیں کیا جو زیادہ نجات دینے والا ہو اس کو اللہ کے عذاب سے سوا ذکر الٰہی کے ۔

Yahya related to me from Malik that Ziyad ibn Abi Ziyad said that Abu'd-Darda had said, "Shall I not tell you the best of your deeds, and those that give you the highest rank, and those that are the purest with your King, and are better for you than giving gold and silver, and better for you than meeting your enemy and striking their necks?" They said, "Of course." He said, "Remembrance (dhikr) of Allah ta ala."

یہ حدیث شیئر کریں