موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الجنائز ۔ حدیث 477

جنازے کی تکبیرات کا بیان

راوی:

حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ مِسْکِينَةً مَرِضَتْ فَأُخْبِرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَرَضِهَا وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُ الْمَسَاکِينَ وَيَسْأَلُ عَنْهُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا مَاتَتْ فَآذِنُونِي بِهَا فَخُرِجَ بِجَنَازَتِهَا لَيْلًا فَکَرِهُوا أَنْ يُوقِظُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا أَصْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُخْبِرَ بِالَّذِي کَانَ مِنْ شَأْنِهَا فَقَالَ أَلَمْ آمُرْکُمْ أَنْ تُؤْذِنُونِي بِهَا فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ کَرِهْنَا أَنْ نُخْرِجَکَ لَيْلًا وَنُوقِظَکَ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی صَفَّ بِالنَّاسِ عَلَی قَبْرِهَا وَکَبَّرَ أَرْبَعَ تَکْبِيرَاتٍ

ابوامامہ سے روایت ہے کہ ایک عورت مسکین بیمار ہوئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی خبر ہوئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا قاعدہ یہ تھا کہ بیمار پرسی کرتے تھے مسکینوں کی اور ان کا حال پوچھتے تھے سو فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب مر جائے یہ عورت تو مجھے خبر کرنا سو رات کو اس کا جنازہ نکلا اور صحابہ نے ناپسند کیا کہ جگائیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب صبح ہوئی تو اس کی کیفیت معلوم ہوئی فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میں نے تو تم سے کہہ دیا تھا کہ مجھے خبر کر دینا صحابہ نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا جگانا اور رات کو باہر نکالنا نا گوار ہوا سو نکلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صف باندھی اس کی قبر پر اور چار تکبیریں کہیں

Yahya related to me from Malik from Ibn Shihab that Abu Umama ibn Sahl ibn Hunayf told him that once a poor woman fell ill and the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, was told of her illness, and the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, used to visit poor people frequently and ask after them. The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, "Let me know if she dies." Her bier was brought out at night-time and they did not want to wake up the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace. In the morning the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, was told what had happened to her and he said, "Didn't I tell you to let me know if she died?" They replied, "Messenger of Allah, we did not want to wake you up and make you come out in the night." Then the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, went out and formed everyone into rows by her grave and said "Allah is greater" four times.

یہ حدیث شیئر کریں