موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الجہاد کے بیان میں ۔ حدیث 891

ہتھیاروں کو نفل میں دنیے کا بیان

راوی:

عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ أَنَّهُ قَالَ سَمِعْتُ رَجُلًا يَسْأَلُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ عَنْ الْأَنْفَالِ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ الْفَرَسُ مِنْ النَّفَلِ وَالسَّلَبُ مِنْ النَّفَلِ قَالَ ثُمَّ عَادَ الرَّجُلُ لِمَسْأَلَتِهِ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ ذَلِکَ أَيْضًا ثُمَّ قَالَ الرَّجُلُ الْأَنْفَالُ الَّتِي قَالَ اللَّهُ فِي کِتَابِهِ مَا هِيَ قَالَ الْقَاسِمُ فَلَمْ يَزَلْ يَسْأَلُهُ حَتَّی کَادَ أَنْ يُحْرِجَهُ ثُمَّ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَتَدْرُونَ مَا مَثَلُ هَذَا مَثَلُ صَبِيغٍ الَّذِي ضَرَبَهُ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ

قاسم بن محمد سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ؛ "سنا میں نے ایک شخص کو ، عبداللہ بن عباس سے نفل کے معنی پوچھتا تھا " ، ابن عباس نے کہا کہ" گھوڑا اور ہتھیار نفل میں داخل ہیں۔ پھر اس شخص نے یہی پوچھا، پھر ابن عباس نے یہی جواب دیا۔ پھر اس شخص نے کہا میں وہ انفال پوچھتا ہوں جن کا ذکر، اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں کیا ہے۔ قاسم کہتے ہیں کہ وہ برابر پوچھے گیا، یہاں تک کہ تنگ ہونے لگے عبداللہ بن عباس، اور کہا انہوں نے تم جانتے ہو اس شخص کی مثال؛ صبیغ کی سی ہے جس کو حضرت عمر بن خطاب نے مارا تھا ۔

Yahya related to me from Malik from Ibn Shihab that al-Qasim ibn Muhammad said that he had heard a man asking ibn Abbas about booty. Ibn Abbas said, "Horses are part of the booty and personal effects are as well."
Then the man repeated his question, and Ibn Abbas repeated his answer. Then the man said, "What are the spoils which He, the Blessed, the Exalted, mentioned in His Book?" He kept on asking until Ibn Abbas was on the verge of being annoyed, then Ibn Abbas said, "Do you know who this man is like? Ibn Sabigh, who was beaten by Umar ibn al-Khattab because he was notorious for asking foolish questions."
Yahya said that Malik was asked whether someone who killed one of the enemy could keep the man's effects without the permission of the Imam. He said, "No one can do that without the permission of the Imam. Only the Imam can make ijtihad. I have not heard that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, ever said, 'Whoever kills someone can have his effects,' on any other day than the day of Hunayn."

یہ حدیث شیئر کریں