جمعہ کے روز نصف النہار کے وقت نماز پڑھنے کا مسئلہ
راوی:
وَعَنْ اَبِی الْخَلِیْلِ عَنْ اَبِی قَتَادَۃَ قَالَ کَانَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم کَرِہَ الصَّلَاۃَ نِصْفَ النَّھَارِ حَتّٰی تَزُوْلَ الشَّمْسُ اِلَّا یَوْمَ الْجُمُعَۃِ وَقَالَ اِنَّ جَھَنَّمَ تُسَجَّرُ اِلَّا یَوْمَ الْجُمُعَۃِ رَوَاہُ اَبُوْدَاؤدَ وَقَالَ اَبُو الْخَلِیْلَ لَمْ یَلْقَ اَبَا قَتَادَۃَ۔
" اور حضرت ابوالخیل حضرت ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ " سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم ٹھیک دوپہر کے وقت جب تک کہ سورج نہ ڈھل جائے نماز پڑھنے کو مکروہ سمجھتے تھے علاوہ جمعہ کے دن کے۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ " علاوہ جمعہ" کے دن کے روزانہ (دوپہر کے وقت) دوزخ جھونکی جاتی ہے ۔" اسی روایت کو امام ابوداؤد نے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ حضرت ابوقتادہ سے ابوالخلیل کی ملاقات ثابت نہیں ہے (لہٰذا اس حدیث کی اسناد متصل نہیں ہے۔)"
