مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1101

نماز کو بھاری نہیں بنانا چاہیے

راوی:

عَنْ قَےْسِ بْنِ اَبِیْ حَازِمٍ صقَالَ اَخْبَرَنِیْ اَبُوْ مَسْعُوْدٍ صاَنَّ رَجُلًا قَالَ وَاللّٰہِ ےَارَسُوْلَ اللّٰہِ اِنِّیْ لَأ تَاَخَّرُ عَنْ صَلٰوۃِ الْغَدَاۃِ مِنْ اَجْلِ فُلَانٍٍ مِمَّا ےَطِےْلُ بِنَا فَمَا رَاَےْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم فِیْ مَوْعِظَۃٍ اَشَدَّ غَضَبًا مِنْہُ ےَوْمَئِذٍ ثُمَّ قَالَ اِنَّ مِنْکُمْ مُنَفِّرِےْنَ فَاَےُّکُمْ مَا صَلّٰی ِبالنَّاسِ فَلْےَتَجَوَّزْ فَاِنَّ فِےْھِمُ الضَّعِےْفَ وَالْکَبِےْرَ وَذَاالْحَاجَۃِ۔(صحیح البخاری و صحیح مسلم)

" اور حضرت قیس ابن ابی حازم فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مجھ سے فرمایا کہ (ایک دن) ایک آدمی نے ( رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم) کی خدمت اقدس میں حاضر ہو کر ) کہا کہ یا رسول اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ! میں صبح کی نماز سے اس لئے پیچھے رہ جاتا ہوں کہ فلاں آدمی ہمیں بہت لمبی نماز پڑھاتا ہے ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نصیحت کرنے کے بارے میں اس دن جیسے غصے میں بھرے ہوئے کبھی نہیں دیکھا چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نصیحت کرنے کے بارہ میں اس دن جیسا غصہ میں بھرے ہوئے کبھی نہیں دیکھا چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ " تم میں سے بعض لوگ (طویل نماز پڑھا کر جماعت سے ) لوگوں کو نفرت دلانے والے ہیں (خبردار) تم میں سے جو آدمی لوگوں کو نماز پڑھائے تو اسے چاہیے کہ وہ ہلکی نماز پڑھائے کیونکہ مقتدیوں میں کمزور، بوڑھے اور حاجت مند لوگ بھی ہوتے ہیں۔ " (صحیح البخاری و صحیح مسلم)

یہ حدیث شیئر کریں