مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1104

بوڑھے اور بیمار مقتدیوں کی رعایت امام کے لئے ضروری ہے

راوی:

وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم یَأمُرُنَا بِالتَّخْفِیْفِ وَیَؤُمَّنَا بِالصَّافَاتِ۔ (رواہ النسائی )

" اور حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ" رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں ہلکی نماز (پڑھا نے) کا حکم دیا کرتے تھے اور آپ ہمیں نماز پڑھاتے تو سورت صافات کی قرأت کرتے ۔ " (سنن نسائی)

تشریح
حدیث کے دونوں جزوں میں بظاہر تو تعارض نظر آتا ہے کہ ایک طرف تو آپ ہلکی نماز پڑھانے کا حکم دیتے تھے اور دوسری طرف خود امامت کرتے وقت سورت صافات کی قرأت فرماتے جو ایک طویل سورت ہے، اس تعارض کو دفع کرنے کے لئے علماء نے یہ جواب دیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ خصوصیت تھی کہ آپ لمبی لمبی سورتیں اور بہت زیادہ آیتیں بہت کم عرصے میں پڑھ لیتے تھے جس سے لوگوں کو کوئی گرانی اور اکتاہٹ محسوس نہیں ہوتی تھی اور یہ خصوصیت دوسروں کو حاصل نہیں ہو سکتی۔ اس طرح دونوں جزء میں کوئی تعارض نہیں رہا۔

یہ حدیث شیئر کریں