مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ تراویح کا بیان ۔ حدیث 1304

نماز اور نمازی کی عظمت و فضیلت

راوی:

وَعَنْ اَبِیْ اُمَامَۃَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَا اَذِنَ اﷲُ لِعَبْدٍ فِی شَیْی ءٍ اَفْضَلَ مِنَ الرَّکْعَتَیْنِ یُصَلِّیْھِمَا وَاِنَّ الْبِرَّ لَیُذَرُّ عَلٰی رَأْسِ الْعَبْدِ مَادَامَ فِیْ صَلَا تِہٖ وَمَا تَقَرَّبَ الْعِبَادُ اِلَی اﷲِ بِمِثْلِ مَاخَرَجَ مِنْہُ یَعْنِی الْقُرْآنَ۔ (رواہ احمد بن حنبل والترمذی)

" اور حضرت ابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ سر تاج دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ اللہ جل شانہ ، بندے کے کسی عمل پر اپنی رحمت کے ساتھ اتنا زیادہ متوجہ نہیں ہوتا جتنا کہ اس کی پڑھی ہوئی دو رکعت نماز پر (چونکہ تمام اعمال میں نماز سب سے زیادہ افضل ہے اس لئے بندے پر اس کے اور اعمال کی بسبب نماز پڑھنے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کی عنایت بہت زیادہ ہوتی ہے ) اور بندہ جب تک نماز میں مشغول رہتا ہے اس کے سر پر نیکی وبھلائی چھڑکی جاتی ہے (یعنی اس کے اوپر رحمت و ثواب کا جو نیکی کا نتیجہ ہے نزول ہوتا ہے ) بندہ اللہ کا تقرب حاصل کرنے میں جس قدر اس سے نکلے ہوئے سر چشمہ ہدایت یعنی قرآن کریم سے فائدہ اٹھاتا ہے اتنا کسی چیز سے نہیں (یعنی اللہ کا قرب جتنا زیادہ قرآن کریم پڑھنے سے ہوگا اتنا اور کسی چیز سے حاصل نہیں ہوگا۔ (احمد بن حنبل، جامع ترمذی )

یہ حدیث شیئر کریں