مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 1350

وہ لوگ جن پر نماز جمعہ واجب نہیں ہے

راوی:

وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ مَنْ تَرَکَ الْجُمُعَۃَ مِنْ غَیْرِ ضَرُوْرَۃٍ کُتِبَ مُنَا فِقًا فِی کِتَابٍ لَا یُمْحَی وَلَا یُبَدَّلُ وَفِی بَعْضٍ الرِّوَایَاتِ ثَلَاثًا۔ (رواہ الشافعی)

" اور حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جو آدمی بغیر کسی عذر کے نماز جمعہ چھوڑ دیتا ہے وہ ایسی کتاب میں منافق لکھا جاتا ہے جو نہ کبھی مٹائی جاتی ہے اور نہ تبدیل کی جاتی ہے " اور بعض روایات میں یہ ہے کہ " جو آدمی تین جمعے چھوڑ دے" (یہ وعید اس کے لئے ہے)۔" (شافعی)

تشریح
من غیر ضرورۃ کا مطلب یہ ہے کہ ترک جماعت کے جو عذر ہیں مثلاً کسی ظالم اور دشمن کا خوف، پانی برسن، برف پڑنا یا راستے میں کیچڑ وغیرہ کا ہونا وغیرہ وغیرہ اگر ان میں سے کسی عذر کی بنا پر جمعہ کی نماز کیلئے نہ جائے تو وہ منافق نہیں لکھا جائے گا ہاں بغیر کسی عذر اور مجبوری کے جمعہ چھوڑنے والا منافق لکھا جائے گا۔
فی کتبا لا یمحی ولا یبدل میں کتاب سے مراد " نامہ اعمال" ہے حاصل یہ ہے کہ نماز جمعہ چھوڑنے والا اپنے نامہ اعمال میں کہ جس میں نہ تنسیخ ممکن ہے اور نہ تغیر و تبدل ، منافق لکھ دیا جاتا ہے جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اس کے ساتھ نفاق جیسی ملعون صفت ہمیشہ کے لئے چپک کر رہ جاتی ہے تاکہ آخرت میں یا تو اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے اسے عذاب میں مبتلا کر دے یا اپنے فضل و کرم سے درگزر فرماتے ہوئے اسے بخش دے غور و فکر کا مقام ہے کہ نماز جمعہ چھوڑنے کی کتنی شدید وعید ہے؟ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے عذاب سے محفوظ رکھے۔

یہ حدیث شیئر کریں