مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 191

کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان

راوی:

وَعَنْ اَبِی ثُعْلَبَۃَ الْخُشَنِی قَالَ :قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم ((اِنَّ اﷲَ فَرَضَ فَرَائِضَ فَلَا تُضَیِّعُوْھَا وَحَرَّمَ حُرُمَاتِ فَلَا تَنْتَھِکُوْ ھَاوَحَدّحُدُوْدًا فَلَا تَعْتَدُوْھَاوَسَکَتَ عَنْ اَشْیَآءَ مِنْ غَیْرِ نِسْیَانِ فَلَا تُبْحَثُوْاعَنْھَا((رَوَی الْاَحَادِیْثَ الثَّلَاثَۃَ الدَّارَقُطْنِی))۔

' اور حضرت ابوثعلبہ خشنی ( آپ کے نام میں بہت زیادہ اختلاف ہے بعض نے جرہم بن ثابت کہا ہے اور بعض نے جرثوم بن ثابت اور عمر ابن جرثوم لکھا ہے بہر حال یہ اپنی کنیت ابوثعلبہ سے مشہور ہیں ٧٥ھ میں بعہد عبدالملک بن مرواں کا انتقال ہوا ہے۔) راوی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ نے چند فرائض کو فرض کیا ہے لہٰذا تم ان کو ضائع نہ کرو (یعنی ان کو نہ چھوڑو یا ان کے شرائط و ارکان کو ترک نہ کرو، یا یہ کہ ان فرائض میں نمائش و ریا، شک و شبہ اور غرور و تکبر نہ کرو) اور چند چیزیں اللہ تعالیٰ نے حرام کی ہیں (یعنی ان کو اختیار کرنا گناہ قرار دیا ہے) لہٰذا تم ان کے نزدیک بھی مت جاؤ اور چند حدود مقرر کی ہیں (مثلاً قصاص وغیرہ) لہٰذا تم ان سے تجاوز نہ کرو (یعنی ان میں اپنی طرف سے کمی و زیادتی نہ کرو) اور چند چیزوں کے بارہ میں بھول کر نہیں (بلکہ دانستہ) اختیار کیا ہے (یعنی کتنی چیزیں ایسی ہیں جن کے بارہ میں وضاحت نہیں کی گئی کہ وہ حرام ہیں یا حلال اور یا واجب ہیں، لہٰذا ان چیزوں میں تم اپنی طرف سے ) بحث نہ کرو۔ مذکورہ تینوں حدیثیں دار قطنی نے روایت کی ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں