مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ علم کا بیان ۔ حدیث 194

علم اور اس کی فضیلت کا بیان

راوی:

وَعَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍص وَالْمُغِےْرَۃِص بْنِ شُعْبَۃَ قَالَا قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم مَنْ حَدَّثَ عَنِّیْ بِحَدِےْثٍ ےَّرٰی اَنَّہُ کَذِبٌ فَھُوَ اَحَدُ الْکَاذِبِےْن ۔ (مسلم)

" اور حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ ( اسم گرامی سمرہ ابن جندب اور کنیت ابوسعد ہے ٥٨ھ، ٥٩ھ میں ان کا انتقال ہوا ہے۔ (اسد الغابہ) اور مغیرہ بن شعبہ رضی عنہما (اسم گرامی مغیرہ بن شعبہ ہے کنیت ابوعبداللہ اور بعض حضرات کے قول کے مطابق ابوعیسٰی ہے ٥٠ھ میں انتقال فرمایا۔ (اسد الغابہ) راوی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ جو آدمی میری (طرف منسوب کر کے کوئی ایسی) حدیث بیان کرے جس کے بارے میں اس کا خیال ہو کہ وہ جھوٹی ہے تو وہ جھوٹے آدمیوں میں سے ایک جھوٹا ہے۔" (صحیح مسلم)

تشریح :
مطلب یہ کہ اگر کوئی آدمی کسی ایسی حدیث کو لوگوں کے سامنے بیان کرے اور اس کی اشاعت کرے جو واقعتًہ میری حدیث نہیں ہے اور پھر اس کو یہ معلوم بھی ہو کہ میں جو حدیث بیان کر رہا ہوں وہ حقیقت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث نہیں ہے بلکہ وضع کی گئی ہے تو وہ آدمی جس نے یہ جھوٹی حدیث وضع کی ہے اس لئے جھوٹا ہے کہ اس نے ذات رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف غلط اور جھوٹ بات کی نسبت کی ہے تو یہ آدمی بھی جو اس حدیث کو بیان کر رہا ہے اس لئے جھوٹا اور کذّاب ہے کہ وہ اشاعت کر کے اور یہ جان کر بھی کہ یہ غلط حدیث ہے دوسروں تک پہنچا کر اس آدمی کی مدد کر رہا ہے۔ اور ظاہر ہے کہ جس طرح جھوٹی حدیث بنانے والا اللہ کے عذاب میں گرفتار ہوگا اسی طرح اس کو بیان کرنے والے سے بھی آخرت میں مواخذہ کیا جائے گا اور اسے سخت سزادی جائے گی۔

یہ حدیث شیئر کریں