مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 30

سچا مومن کون ہے

راوی:

وَعَنْ اَبِی ھُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم اَلْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُوْنَ مِن لِّسَانِہٖ وَیَدِہٖ وَالْمُؤْمِنُ مَنْ اَمِنَہُ النَّاسُ عَلَی دِمَائِھِمْ وَاَمْوَالِھِمْ رَوَاہُ التِّرِمِذِیُّ وَالنِّسَائِیُ وَزَادَ الْبَیْھَقِیُّ فِیْ شُعَبِ الْاِیْمَانِ بِرِوَایَۃِ فُضَالَۃَ وَالْمُجَاھِدُ مَنْ جَاھَدَ نَفْسَہُ فِی طَاعَۃِ اﷲِ وَالْمُھَا جِرُمَنْ ھَجَرَ الْخَطَایَا وَلذُّنُوْبِ۔

" اور حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " (کامل اور سچا) مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان (کی ایذاء سے) مسلمان محفوظ رہیں اور (پکا و صادق) مومن وہ ہے جس سے لوگ اپنی جان و اپنے مال کو مامون سمجھیں" (جامع ترمذی و سنن نسائی ) اور شعب الایمان میں بیہقی نے فضالہ سے جو روایت نقل کی ہے اس میں یہ الفاظ بھی ہیں اور (حقیقی) مجاہد وہ ہے جس نے اللہ کی اطاعت و عبادت میں اپنے نفس سے جہاد کیا اور (اصل) مہاجر وہ ہے جس نے تمام چھوٹے اور بڑے گناہوں کو ترک کر دیا۔"

تشریح
صحیح معنی میں مومن وہی ہے جس کا وجود اللہ کی مخلوق کے لئے باعث اطمینان و راحت ہو، لوگوں کو اس پر پورا پورا اعتماد بھروسہ ہو۔ اس کی امانت و دیانت، عدالت و صداقت اور اخلاق و پاکیزگی اس طرح نمایاں ہو کہ نہ تو کسی کو اپنے مال کے ہڑپ کر لئے جانے کا خوف ہو اور نہ کسی کو اس کی طرف سے اپنی جان و آبرو کے نقصان کا خدشہ، اور نہ کسی کے دل میں اس کی جانب سے کسی اور طرح کا خوف وہراس ہو۔
حقیقی مجاہد بھی وہ نہیں ہے جو دشمنوں سے جنگ کرتا ہے بلکہ مجاہد وہ ہے جو اپنے نفس امارہ سے جہاد کرتا ہے اور اللہ کی راہ میں بڑی سے بڑی قربانی پیش کرنے کے اور اس کی اطاعت و فرمانبرداری کی خاطر نفس کی تمام خواہشات کو موت کے گھاٹ اتا دیتا ہے۔
ایسے ہی حقیقی مہاجر بھی وہ ہے جس نے ان تمام چیزوں کو ترک کر دیا ہے جن سے اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کر رکھا ہو اس لئے کہ ہجرت کی حکمت یہی ہے کہ مومن طاعت الہٰی میں بغیر کسی رکاوٹ کے مصروف رہے اور اللہ نے جن چیزوں سے منع کر دیا ہے ان سے بچتا رہے۔ مہاجر کی حقیقی شان یہی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں