مسواک کرنے بیان
راوی:
وَعَنْ اَبِی اَیُّوْبَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہٖ وَسَلَّمَ اَرْبَعُ مِّنْ سُنَنِ الْمُرْسَلِیْنَ الْحَیَاءُ وَیُرْوَی الْخِتَانُ وَالتَّعَطُّرُوَالسِّوَاکُ وَالنِّکَاحُ۔ (رواہ الجامع ترمذی)
" حضرت ابوایوب رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا " چار چیزیں رسولوں کے طریقہ میں سے ہیں (١) حیاء کرنا ( ایک روایت میں) ختنہ کرنا مروی ہے (یعنی اس روایت میں تو الحیاء کا لفظ ہے اور بعض روایت میں اس کے بجائے الختان کا لفظ آیا ہے۔ (٢) خوشبو لگانا (٣) مسواک کرنا (٤) نکاح کرنا۔" (جامع ترمذی )
تشریح :
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد فرمانا کہ چار چیزیں رسولوں کے طریقہ میں سے ہیں کہ اکثر کے اعتبار سے ہے کیونکہ بعض انبیاء کرام علیہم السلام ایسے بھی تھے جن کے یہاں ان میں سے کچھ چیزیں نہیں پائی جاتی تھیں مثلاً حضرت یحییٰ علیہ السلام نے نکاح نہیں کیا تھا۔
بعض روایات سے پتہ چلتا ہے کہ حضرت آدم، حضرت شیث، حضرت نوح، حضرت ہود، حضرت صالح، حضرت لوط، حضرت شعیب، حضرت یوسف، حضرت موسیٰ، حضرت سلیمان، حضر زکریا، حضرت عیسیٰ علیم السلام اور حضرت حنظلہ بن صفوان علیہ السلام جو " اصحاب الرس" کے نبی تھے اور سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم مختون ہی اس دنیا میں تشریف لائے تھے، یعنی انبیاء و رسول ختنہ کئے ہوئے پیدا ہوئے تھے۔
سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں بعض علماء کرام کا قول ہے کہ پیدا ہونے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ختنہ ہوا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چونکہ نظافت ولطافت کے انتہائی بلند مقام پر تھے اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشبو زیادہ مرغوب تھی، چنانچہ منقول ہے کہ آپ خوشبو کے لئے مشک استعمال فرماتے تھے۔
شریعت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم میں نکاح کی بہت زیادہ اہمیت ہے، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح کو اپنی سنت قرار دیتے ہوئے اس بات کا اعلان فرما دیا ہے کہ جو آدمی میری اس سنت سے اعراض کرے گا یعنی نکاح نہیں کرے گا تو وہ میری امت میں سے نہیں ہے۔
حضرت علامہ ابن حجر رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے نکاح کے فضائل و مناقب میں منقول جو احادیث جمع کی ہیں ان کی تعداد ایک سو سے زیادہ ہے۔
