مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 99

تقدیر پر ایمان لانے کا بیان

راوی:

وَعَنْ اَبِی مُوْسٰی قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الْقَلْبِ کَرِیْشَۃِ بِاَرْضِ فُلاَۃِ یُقَلِّبُھَا الرِّیَاحُ ظَھْرًا لِبَطْنِ۔ (رواہ مسند احمد بن حنبل)

" اور حضرت ابوموسی راوی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: دل کی مثال ایسی ہی ہے جیسے کوئی پرَ کسی میدان میں پڑا ہو اور ہوائیں اس کی پیٹھ سے پیٹ اور پیٹ سے پیٹھ کی طرف پھرتی رہتی ہیں۔" (مسند احمد بن حنبل)

تشریح
اسی طرح دلوں کا حال ہے کہ کبھی وہ برائی سے بھلائی کی طرف رخ کر لیتے ہیں اور کبھی بھلائی سے برائی کے راستہ پر جا لگتے ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں