مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ افعال حج کا بیان ۔ حدیث 1065

حج کے شرائط

راوی:

وعن ابن عمر قال : جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه و سلم فقال : يا رسول الله ما يوجب الحج ؟ قال : " الزاد والراحلة " . رواه الترمذي وابن ماجه

حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! کون سی چیز حج کو واجب کرتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا زاد راہ اور سواری۔ (ترمذی، ابن ماجہ)

تشریح
سوال کون سی چیز حج کو واجب کرتی ہے؟ کا مطلب یہ ہے کہ حج واجب ہونے کی شرط کیا ہے؟ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک چیز تو زاد راہ بتایا جس کی مراد یہ ہے کہ اتنا مال و زر جو سفر حج میں جانے اور آنے کے اخراجات اور تاواپسی اہل و عیال کی ضروریات کے لئے کافی ہو اور دوسری چیز سواری بتائی جس پر سوار ہو کر بیت اللہ تک پہنچا جا سکے اگرچہ حج کے واجب ہونے کی شرطیں اور بھی ہیں مگر یہاں بطور خاص ان ہی دونوں چیزوں کا ذکر اس لئے کیا گیا ہے کہ اصل میں یہی دو شرائط ایسی ہیں جو حج کے لئے بنیادی اور ضروری اسباب کا درجہ رکھتے ہیں۔
یہ حدیث حضرت امام مالک کے مسلک کی تردید کرتی ہے ان کے ہاں اس شخص پر بھی حج واجب ہوتا ہے جو پیادہ چلنے پر قادر ہو اور تجارت یا محنت مزدوری کے ذریعہ سفر حج کے اخراجات کے بقدر روپے پیسے حاصل کر سکتا ہو۔

یہ حدیث شیئر کریں