مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ ہدی کا بیان ۔ حدیث 1185

ہدی کے بارہ میں کچھ ہدایات

راوی:

وعن علي رضي الله عنه قال : أمرني رسول الله صلى الله عليه و سلم أن أقوم على بدنه وأن أتصدق بلحمها وجلودها وأجلتها وأن لا أعطي الجزار منها قال : " نحن نعطيه من عندنا "

حضرت علی کرم اللہ وجہہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے ہدایت فرمائی کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اونٹوں کی خبر گیری کروں، ان کے گوشت کو خیرات کر دوں اور ان کی کھالیں اور جھولیں بھی صدقہ کر دوں ، اور یہ کہ قصائی کو ان میں سے کوئی چیز (بطور مزدوری) نہ دوں، نیز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ (مزدوری ) ہم اپنے پاس سے دیں گے۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
" اونٹوں" سے مراد وہ اونٹ ہیں جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حجۃ الوداع میں بطور ہدی مکہ مکرمہ لے گئے تھے اور جن کی تعداد سو تھی، اس کی تفصیل پہلے گزر چکی ہے۔
ہدی کے جانور کی کھال، جھول اور مہار وغیرہ بھی خیرات کر دینی چاہئے، ان چیزوں کو قصائی کو مزدوری میں نہ دینا چاہئے ہاں اگر قصائی کو احساناً دیا جائے تو پھر کوئی مضائقہ نہیں۔
چاہے تو کھال ہی کسی کو صدقہ و خیرات کر دی جائے اور اگر اس کو فروخت کر کے جو قیمت ملے وہ صدقہ کر دی جائے تو یہ بھی جائز ہے۔
ہدی کا دودھ نہ نکالنا چاہئے بلکہ اس کے تھنوں پر ٹھنڈا پانی چھڑک دیا جائے تاکہ اس کا دودھ اترنا موقوف ہو جائے اور اگر دودھ نہ نکالنے سے جانور کو تکلیف ہو تو پھر دودھ نکال لیا جائے اور اسے خیرات کر دیا جائے۔

یہ حدیث شیئر کریں