مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ سر منڈانے کا بیان ۔ حدیث 1204

افعال حج میں تقدیم وتاخیر

راوی:

عن علي قال : أتاه رجل فقال : يا رسول الله إني أفضت قبل أن أحلق فقال : " احلق أو قصر ولا حرج " . وجاء آخر فقال : ذبحت قبل أن أرمي . قال : " ارم ولا حرج " . رواه الترمذي

حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میں نے طواف افاضہ یعنی فرض طواف سر منڈانے سے پہلے کر لیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اب سر منڈالو یا بال کتروا لو۔ اس میں کوئی گناہ نہیں ہے۔ اسی طرح ایک اور شخص نے آ کر عرض کیا کہ میں نے کنکریاں مارنے سے پہلے جانور ذبح کر لیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اب کنکریاں مار لو، اس میں کوئی گناہ نہیں ہے۔ (ترمذی)

یہ حدیث شیئر کریں