مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ صدقہ کی فضیلت کا بیان ۔ حدیث 398

صدقات معنوی

راوی:

وعن أبي ذر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إن بكل تسبيحة صدقة وكل تكبيرة صدقة وكل تحميدة صدقة وكل تهليلة صدقة وأمر بالمعروف صدقة ونهي عن المنكر صدقة وفي بضع أحدكم صدقة " قالوا : يا رسول الله أيأتي أحدنا شهوته ويكون له فيها أجر ؟ قال : " أرأيتم لو وضعها في حرام أكان عليه فيه وزر ؟ فكذلك إذا وضعها في الحلال كان له أجر " . رواه مسلم

حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہر تسبیح یعنی سبحان اللہ کہنا صدقہ ہے ہر تکبیر یعنی اللہ اکبر کہنا صدقہ ہے ہر تحمید یعنی الحمد للہ کہنا صدقہ ہے ہر تہلیل یعنی لا الہ الا اللہ کہنا صدقہ ہے نیکی کا حکم کرنا صدقہ ہے ہر برائی سے روکنا بھی صدقہ ہے اور اپنی بیوی یا لونڈی سے صحبت کرنا بھی صدقہ ہے ۔ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ! ہم میں کوئی اپنی شہوت پوری کرے تو اسے اس میں ثواب ملے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مجھے بتاؤ کہ اگر کوئی شخص حرام ذریعے یعنی زنا سے اپنی شہوت پوری کرے تو آیا اسے گناہ ملے گا یا نہیں؟ نہیں (ظاہر ہے کہ یقینا اسے گناہ ملے گا) لہٰذا اسی طرح جب وہ حلال ذریعہ (یعنی بیوی اور لونڈی) سے شہوت پوری کرے گا۔ تو اسے ثواب ملے گا۔ (مسلم)

تشریح
جیسے ظاہر طور پر صدقہ اللہ کی راہ میں مال خرچ کرنے کو کہتے ہیں اور جس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ ثواب عطا فرماتا ہے اسی طرح مذکورہ کلمات کا ورد اور مذکورہ اعمال کو معنوی طور پر صدقہ سے تعبیر کیا جاتا ہے بایں طور کہ ان کی وجہ سے بھی اللہ تعالیٰ وہی ثواب عطا فرماتا ہے جو صدقہ کے طور پر مال دینے والوں کو ملتا ہے۔
اپنی بیوی اور اپنی لونڈی سے صحبت اگرچہ بذات خود عبادت اور صدقہ نہیں ہے اسی صحابہ کو بھی اشکال ہوا لیکن چونکہ اس طرح بیوی کے حق کی ادائیگی ہوتی ہے اور نفس کے حرام کاری کی طرف بہت زیادہ مائل ہونے اور شیطان کی ترغیب و تحریص کے باوجود اللہ تعالیٰ کے حکم کے پیش نظر اپنے آپ کو حرام ذریعے سے بچا کر حلال اور جائز ذریعے کی طرف مائل کرنا ہوتا ہے۔ اس لئے اپنی بیوی اور اپنی لونڈی سے صحبت کرنے والا صدقہ کا ثواب پاتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں