مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ روزہ کو پاک کرنے کا بیان ۔ حدیث 513

روزہ کی حالت میں سینگی کھچوانا جائز ہے

راوی:

وعن ابن عباس قال : إن النبي صلى الله عليه و سلم احتجم وهو محرم واحتجم وهو صائم

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے احرام کی حالت میں بھری ہوئی سینگی کھنچوائی نیز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے روزہ کی حالت میں (بھی) بھری ہوئی سینگی کھنچوائی ہے۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
حضرت شیخ جزری فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی مراد یہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم احرام کی حالت میں روزے سے تھے اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھری ہوئی سینگی کھنچوائی اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی یہ مراد ابوداؤد کی ایک روایت کی روشنی میں اخذ کی ہے جس کے الفاظ یہ ہیں کہ ۔ حدیث ( انہ صلی اللہ علیہ وسلم احتجم ھو صائما محرما)۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس وقت بھری ہوئی سینگی کھنچوائی جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حالت احرام میں روزہ سے تھے۔
بہرحال حضرت مظہر فرماتے ہیں کہ احرام کی حالت میں سینگی کھنچوانی جائز ہے بشرطیکہ کوئی بال نہ ٹوٹے ۔ اسی طرح حضرت امام ابوحنیفہ حضرت امام شافعی اور حضرت امام مالک رحمہم اللہ کا متفقہ طور پر مسلک یہ ہے کہ روزہ دار کو سینگی کھنچوانا بلا کراہت جائز ہے لیکن حضرت امام احمد رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ بھری ہوئی سینگی کھینچنے اور کھنچوانے والا دونوں کا روزہ باطل ہو جاتا ہے مگر کفارہ واجب نہیں ہوتا۔

یہ حدیث شیئر کریں