مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ روزہ کو پاک کرنے کا بیان ۔ حدیث 521

روزہ میں سرمہ لگانا جائز ہے

راوی:

وعن أنس قال : جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه و سلم قال : " اشتكيت عيني أفأكتحل وأنا صائم ؟ قال : " نعم " . رواه الترمذي وقال : ليس إسناده بالقوي وأبو عاتكة الراوي يضعف

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ میری آنکھیں دکھتی ہیں کیا میں روزہ کی حالت سرمہ لگا سکتا ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں۔ امام ترمذی نے اس حدیث کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ اس حدیث کی سند قوی نہیں ہے اور اس کے ایک راوی ابوعاتکہ ضعیف شمار کئے جاتے ہیں۔

تشریح
یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ روزہ کی حالت میں سرمہ لگانا بغیر کسی کراہت کے جائز ہے چنانچہ اکثر علماء کا یہی مسلک ہے حضرت امام اعظم ابوحنیفہ اور حضرت امام شافعی رحمھم اللہ فرماتے ہیں کہ روزہ کی حالت میں سرمہ لگانا مکروہ نہیں ہے اگرچہ اس کا مزہ حلق میں محسوس ہو جب کہ حضرت امام احمد، اسحق اور سفیان رحمہم اللہ کے نزدیک مکروہ ہے امام مالک سے بعض لوگوں نے کراہت کا قول نقل کیا ہے اور بعض لوگوں نے عدم کراہت کا ۔ یہ حدیث اگرچہ ضعیف ہے لیکن اس بارہ میں چونکہ اور بھی احادیث منقول ہیں اس لئے یہ سب مل کر قابل استناد و استدلال ہو جاتی ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں