مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ اختلافات قرأت ولغات اور قرآن جمع کرنے کا بیان ۔ حدیث 742

حضرت عثمان کا فعل

راوی:

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مصحف عثمانی کے علاوہ وہ بقیہ تمام صحیفوں کو جلا کیوں دیا۔ اس کا سیدھا سادھ سا جواب یہ ہے کہ اگر ان صحیفوں کو جلایا نہ جاتا اور اس طرح باقی رہنے دیا جاتا تو ہو سکتا تھا کہ پھر بعد میں لوگوں کے اختلاف و فتنہ کا باعث بن جاتا؟ لہٰذا حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس مصلحت کی بنا پر کہ اختلاف باقی نہ رہے ان صحیفوں کو جلا ڈالا۔ اس طرح حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اس فعل کو مورد طعن قرار نہیں دیا جا سکتا۔ کیونکہ ان پر طعن تو اس وقت وارد ہو جب کہیں بھی شریعت سے یہ ثابت ہو کہ قرآن کے اوراق کو جلانا بے ادبی ہے۔ جب یہ بات ثابت ہی نہیں ہے اور پھر یہ کہ ان کا یہ فعل مصلحت پر مبنی تھا تو ان پر کوئی الزام وارد ہی نہیں ہو سکتا تھا۔

یہ حدیث شیئر کریں