مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ ذکراللہ اور تقرب الی اللہ کا بیان ۔ حدیث 785

ذکرتقرب الٰہی کا باعث

راوی:

وعن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " يقول الله تعالى : أنا عند ظن عبدي بي وأنا معه إذا ذكرني فإن ذكرني في نفسه ذكرته في نفسي وإن ذكرني في ملأ ذكرته في ملأ خير منهم

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں اپنے بندہ کے گمان کے قریب ہوں جو وہ میرے بارہ میں رکھتا ہے جب وہ دل سے یا زبان سے مجھے یاد کرتا ہے تو میں اس کے پاس ہوتا ہوں پس اگر وہ اپنی ذات میں یعنی خفیہ طور پر اپنے دل میں مجھے یاد کرتا ہے تو میں بھی اسے اپنی ذات میں یاد کرتا ہوں (یعنی نہ کہ اس کو صرف پوشیدہ طور پر ثواب دیتا ہوں بلکہ اس کو از خود ثواب دیتا ہوں ثواب دینے کا کام کسی اور کے سپرد نہیں کرتا) اگر وہ مجھے جماعت میں (یعنی ظاہری طور پر) یاد کرتا ہے تو میں بھی اس کا ذکر جماعت میں کرتا ہوں جو اس کی جماعت سے بہتر ہے۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
انا عند ظن عبدی بی (میں اپنے بندہ کے گمان کے قریب ہوں ) کا مطلب یہ ہے کہ میرا بندہ میری نسبت جو گمان و خیال رکھتا ہے میں اس کے لئے ویسا ہی ہوں اور اس کے ساتھ ویسا ہی معاملہ کرتا ہے جس کی وہ مجھ سے توقع رکھتا ہے اگر وہ مجھ سے عفو معافی کی امید رکھتا ہے تو اس کو معافی دیتا ہوں اور اگر وہ میرے عذاب کا گمان رکھتا ہے تو پھر عذاب دیتا ہوں۔
اس ارشاد کے ذریعہ گویا ترغیب دلائی جا رہی ہے کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت اور اس کے فضل و کرم کی امید اس کے عذاب کے خوف پر غالب ہونی چاہئے اور اس کے بارہ میں اچھا گمان رکھنا چاہئے کہ وہ مجھے اپنی بے پایاں بخشش اور لامحدود رحمت سے نوازے گا۔ ایک روایت میں مذکور ہے کہ اللہ ایک شخص کو دوزخ میں لے جانے کا حکم کرے گا جب اسے کنارہ دوزخ پر کھڑا کیا جائے گا تو وہ عرض کرے گا کہ اے میرے رب تیرے بارے میں میرا گمان اچھا تھا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ اس کو واپس لے آؤ میں اپنے بندہ کے گمان کے قریب ہوں جو وہ میرے بارے میں رکھتا ہے ۔ امید کا مطلب اور اس کی حقیقت یہ ہے کہ عمل کیا جائے اور پھر بخشش کا امیدوار رہے بغیر عمل صرف امید ہی پر تکیہ کر لینا ٹھنڈے لوہے کو کوٹنا ہے یعنی ایسی امید کا کوئی فائدہ نہیں۔
جب وہ مجھے یاد کرتا ہے تو میں اس کے پاس ہوتا ہوں کا مطلب یہ ہے کہ یہ جو شخص میری یاد میں مشغول رہتا ہے تو میں اسے مزید نیکیوں اور بھلائیوں کی توفیق دیتا ہوں اور اس پر رحمت نازل کرتا ہوں اور اس کی مدد و حفاظت کرتا ہوں۔

یہ حدیث شیئر کریں