مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ تسبیح ، تحمید تہلیل اور تکبیر کے ثواب کا بیان ۔ حدیث 840

لا الہ اللہ کی عظمت

راوی:

وعن أبي سعيد وأبي هريرة رضي الله عنهما قالا : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " من قال : لا إله إلا الله والله أكبر صدقه ربه قال : لا إله إلا أنا وأنا أكبر وإذا قال : لا إله إلا الله وحده لا شريك له يقول الله : لا إله إلا أنا وحدي لا شريك لي وإذا قال : لا إله إلا الله له الملك وله الحمد قال : لا إله إلا أنا لي الملك ولي الحمد وإذا قال : لا إله إلا الله ولا وحول ولا قوة إلا بالله قال : لا إله إلا أنا لا حول ولا قوة إلا بي " وكان يقول : " من قالها في مرضه ثم مات لم تطعمه النار " . رواه الترمذي وابن ماجه

حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ دونوں کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص یہ کہتا ہے لا الہ و اللہ اکبر (اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ بہت بڑا ہے ) تو اس کا رب اس کو سچا کرتا ہے (یعنی اللہ تعالیٰ اسے اس اقرار واعتقاد پر قائم رکھتا ہے اور ان اقوال کو قبول فرماتا ہے ) اور اس کے کہنے کے موافق اللہ تعالیٰ فرماتا ہے لا الہ الا انا وانا اکبر بے شک میرے سوا کوئی معبود نہیں اور میں بہت بڑا ہوں جب وہ شخص یہ کہتا ہے لا الہ الا للہ وحدہ لا شریک لہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں۔ تو اللہ فرماتا ہے لا الہ الا انا لی الملک ولی الحمد۔ بے شک میرے سوا کوئی معبود نہیں میرے ہی لئے بادشاہت اور میرے ہی لئے تعریف اور جب وہ شخص یہ کہتا ہے کہ لا الہ الا اللہ ولا حول ولاقوۃ الا باللہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور گناہوں سے بچنا اور طاعت کی قوت پانا اللہ ہی کی مدد سے ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے لا الہ الا انا ولاقوۃ الا بی بے شک میرے سوا کوئی معبود نہیں، گناہوں سے بچنا اور طاعت کی قوت پانا میری ہی مدد سے ہے۔ نیز نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ جو شخص ان (مذکورہ بالا) کلمات کو اللہ تعالیٰ کے جواب کے علاوہ اپنی بیماری میں کہتا رہے اور پھر مر جائے تو اسے (دوزخ کی) آگ نہیں جلائے گی یعنی وہ دوزخ کے عذاب سے محفوظ رہے گا۔ (ترمذی، وابن ماجہ)

یہ حدیث شیئر کریں