مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ تسبیح ، تحمید تہلیل اور تکبیر کے ثواب کا بیان ۔ حدیث 849

تسبیح وغیرہ سے گناہوں کا سقوط

راوی:

وعن أنس أن رسول الله صلى الله عليه و سلم مر على شجرة يابسة الورق فضربها بعصاه فتناثر الورق فقال : " إن الحمد لله وسبحان الله ولا إله إلا الله والله أكبر تساقط ذنوب العبد كما يتساقط ورق هذه الشجرة " . رواه الترمذي . وقال : هذا حديث غريب

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ ایک مرتبہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم خشک پتوں والے ایک درخت کے پاس سے گزرے تو آپ نے اپنا عصا مبارک اس کی ٹہنیوں پر مارا جس کی وجہ سے پتے جھڑنے لگے۔ پھر آپ نے فرمایا کہ الحمدللہ وسبحان اللہ لالہ الا اللہ اور و او اللہ اکبر پڑھنا بندوں کے گناہوں کو اسی طرح جھاڑتا ہے جس طرح اس درخت کے پتے جھڑ رہے ہیں امام ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے یہ حدیث غریب ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں